کوئٹہ (ہمگام نیوز ) یو این اے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں بلوچ خواتین کے ساتھ جو کچھ ہواصرف لفظ مذمت کہنا ، بہت چھوٹی بات ہے اسلام آباد کے حکمرانوں کے اس وحشیانہ سلوک پر ہر شخص کا سر شرم سے جھک گیا، ساری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے کہ یہ کیسے لوگ ہیں کہ طاقت اور اختیار کیا ان کے ہاتھ میں آگئی کہ بوڑھا، بیمار ، بچہ اور عورت جو بھی سامنے آئے اپنے حق کے لیے اواز بلند کرے ، ڈنڈے کے زور پہ اس کو خاموش کر دیا جائے ۔ آج بھی ہمیشہ کی طرح اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے حکمرانوں کے دماغ میں یہی حکمت عملی سمائی ہوئی ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو طاقت کے بل بوتے پر محکوم رکھا جا سکتا ہے تو اب بھی وقت ہے اپنی آنکھیں کھولیں اور دیکھیں کہ ان کے ہر عمل کا کیا رد عمل سامنے آرہا ہے، آج کے حالات واقعات اور جو تاریخ بلوچ خواتین رقم کررہی ہے یہ ایک عام ذہن رکھنے والوں کو بھی سمجھانے کے لیے کافی ہے کہ اب وہ سب کچھ نہیں ہو سکتا جو پچھلے 75 سال سے ڈنڈے کے زور پر ہوتا آ رہا ہے خدا کے لیے سمجھو 25 کروڑ عوام کا ملک بذات خود ایک سمندر ہے اس کی ایک لہر کی کوئی تاب نہیں لا سکتا سمندر کے غیض و غضب اور طوفان سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے۔