اسلام آباد (ہمگام نیوز ) ویب ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں احتجاج کرنے والے بلوچ مظاہرین کو پولیس کی طرف سے تشدد و گرفتار کیا گیا، ایسی ہی ایک بلوچ لڑکی کی ویڈیو حامد میر نے شیئرکردی اور لکھا کہ ’’ یہ ہے وہ بلوچ بیٹی جو خود بتا رہی ہے کہ اسے چار لیڈی پولیس اہلکاروں نے ڈنڈوں سے مارا اور پھر پوچھا تم روتی کیوں نہیں؟‘‘
شیئرکی گئی ویڈیو میں لڑکی کو یہ بتاتے ہوئے سنا جاسکتاہے کہ ’’ہمیں انسان سمجھنے کی بجائے جانوروں کی طرح ہمیں گھسیٹ کرلے جارہے تھے، ہم پر بہت تشدد کیاگیا ، میں بس میں نہیں بیٹھی ، میں حامد میر کے ساتھ تھی ، مجھے وہ گھسیٹ کر اندر لے گئے اور اندر چار خواتین اہلکاروں نے مجھ پر تشدد کیا اور مجھے مار کر کہہ رہی تھیں کہ آپ روئیں لیکن ایک طرف کھڑی اہلکار میرے لیے رورہی تھی‘‘ ۔اس موقع پر حامد میر کا کہنا تھا کہ’اس بچی کو انصاف نہیں دیاگیا، اسلام آباد کی لیڈیز پولیس اس بچی کے آنسو دیکھنے کے شوق میں مبتلا تھی، انہوں نے اسے مارا کہ روئے لیکن اس بچی نے رونے سے انکار کردیا۔