کراچی (ہمگام نیوز ) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جامعہ کراچی میں بلوچستان کے لئے مختص سیٹوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں بلوچستان کے طلبا کے لئے مختص سیٹوں میں کمی کسی صورت قبول نہیں ہے۔ بلوچ طلباء کو تعلیم سے دور رکھنے کی پالیسی تاہنوز جاری و ساری ہیں جو تشویشناک ہے۔ جامعہ کراچی جیسے اداروں میں کئی سالوں سے جاری مختص سیٹوں کو کم کرکے بلوچستان کے طلباء کو دیوار سے لگانے کی ایک سازش ہے۔ ایک طرف جامعہ میں بلوچ طلباء کو کئی مسائل درپیش ہیں تو دوسری طرف جامعہ انتظامیہ کی جانب سے ان مسائل کی جانب بڑھتی ہوئی آواز کو روکنے لئے طلبہ کو داخلہ دینے سے ہی انکاری ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے جامعہ میں 130 سے زیادہ بلوچستان کی مختص سیٹیں جاری ہیں مگر اس سال ان کو کم کرکے صرف تیس کردیے گئے ہیں۔ پچھلے اجلاسوں میں انتظامیہ کی جانب سے صاف صاف یہ کہا گیا کہ بلوچستان کے طلباء کے لئے مختص سیٹوں کو بالکل ختم کردیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی ادارے کم ہونے کی وجہ سے بلوچ طلباء دیگر صوبوں اور وفاق کا رخ کرتے ہیں مگر کئی عرصوں سے یہ دیکھنے کو مل رہا ہے کہ وہاں پر بھی بلوچ طلباء کو کئی مسائل کا سامنا ہے لیکن وفاق اور پنجاب کی طرح جامعہ کراچی میں ایسے پالیسی نافذ کی جارہی ہے جس کے تحت بلوچ طلباء اور طالبات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ سیٹوں میں کمی اور اسکالرشپ کا خاتمہ ان ہی پالیسوں کا شاخسانہ ہے جس کے تحت بلوچ طلباء کے لئے تعلیمی راہیں مسدود کی جارہی ہے جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ جامعہ کراچی بلوچ طلباء کے لئے سب بڑی تعلیمی درسگاہوں میں سے ایک ہے جہاں بلوچستان بھر سے کئی طلباو طالبات اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ جامعات میں بلوچ طلباء کے لئے تعلیم کے دروازے بند کرنا تعصبانہ عمل ہے جو ایک سوچی سازش کے تہت عمل میں لایا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے جامعہ انتظامیہ سے متعدد بار ان سیٹوں کے حوالے سے ملاقات کی گئی لیکن انتظامیہ کے جانب سے اس بار صاف الفاظوں میں یہ کہا گیا کہ اب بلوچ طلباء کے لئے کوئی ریزرو سیٹس نہیں ہیں اور انہیں محض اب 30 سیٹوں پر گزارا کرنا ہوگا۔ ایسے سوچوں سے لگتا ہے کہ بلوچوں کو ہمیشہ خیرات کا طعنہ دے کر ان کی تذلیل کی جاتی ہے جو کہ ہماری لئے ناقابل برداشت ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم ایک بار پھر جامعہ کراچی کے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی پالیسی کو دوبارہ نظرثانی کرکے بلوچستان کے مختص سیٹوں کو بحال کرے وگرنہ ہم بحیثیت نمائندہ طلباء تنظیم اس پالیسی کے خلاف بھرپور احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ انتظامیہ کی اس ناروا سلوک کے خلاف دیگر طلباء تنظیموں سے ملکر جلد سے جلد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔