شال (ہمگام نیوز ) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 16 جنوری 2024 کو ایران کی جانب سے پنجگور کے شہری آبادی پر حملہ کیا گیا، جسکی وجہ سے معصوم اور بے گناہ خواتین وبچوں سمیت کئی شہید و زخمی ہوئے تھے، جس کے ردعمل میں 17 جنوری کو پاکستان کی جانب سے ایران کے زیر ءِ دست شہر سراوان پر حملہ کیا گیا جس میں اب تک متعددخواتین و بچے میزائلوں کی زد میں آ کر جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔

پنجگور اور سراوان کا تعلق دنیاکے نقشے میں دو الگ ریاستوں سے منسوب ہیں، لیکن یہاں بسنے والی آبادی بلوچ قوم کی ہیں۔ تخریب کاری کو جواز بنا کر بے گناہ اور نہتے شہریوں پر میزائلوں کے ذریعے حملے کرنا دونوں اطراف کے ریاستی جارحیت کو واضح کرتا ہے۔ بلوچ قوم جو پہلے ہی جبری گمشدگیوں، مسخ شدہ لاشوں اور سر عام پھانسیوں کے زد میں ہے اور اب اس طرح کے حملے اسلام آباد اور تہران کے حکمرانوں کی درندگی کو ثابت کرتا ہے۔

بین الاقوامی اداروں کی بنیادی ذمہداری ہے کہ وہ بلوچ نسل کشی اور حالیہ دونوں اطراف کے حملوں کی روک تھام کےلئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اگر عالمی سطح پر ان حملوں کا نوٹس نہ لیا گیا تو یقیناََ اس خطے میں بد ترین کشیدگیاں دیکھنے کو ملیں گے، جس کا مرکز دونوں اطراف میں مقیم بلوچ قوم ہوں گے۔