ھمگام رپورٹ
ایرانی زیر قبضہ بلوچستان کے مختلف جگہوں میں پولنگ اسٹیشنوں پر کم سے کم لوگوں نے حصہ لیا جب کہ اکثریت نے قابض کے نام نہاد انتخابات سے بائیکاٹ کیا جن کے ویڈیوز اور تصاویر مختلف اخبار اور نیوز چینلوں میں شائع ہو رہے ہیں
مختلف جگہوں میں ووٹ کے لیے آنے والے گاڑیوں پر بھی لوگوں نے پتھراؤ کی ہے اور باقاعدہ ان کو اپنے علاقوں میں داخل ہونے نہیں دیا
جمعہ کے دن مسلح افراد نے اسپکہ نیکشهر میں پولنگ ٹیم پر حملہ بھی کیا ۔
موصولہ اطلاعات سے پتہ چلا کہ گاؤں چناف میں مسلح افراد نے انتخابی انتظامی ٹیم پر براہ راست فائرنگ کی جو اکیپ سے چناف گاؤں کی طرف بڑھ رہی تھی۔
اب تک آنے والی اطلاعات کے مطابق بمپور کے شہر محمد آباد میں رات کے وقت 28 فروری کو مسلح افراد نے ایک پارلیمنٹری نمایندے کے گاڑی کو بھی جلا دیا تھا
بمپور کے علاقے محمد اباد میں 18 فروری کو صبح تین بچے ایک اور واقعہ پیش آیا جہاں پر مسلح افراد نے دیسی ساختہ بمب کو نصب کیا جس کے پٹھنے سے ایک افراد ہلاک اور ایک کی زخمی ہونے کی اطلاعت ہے
یہ واقعہ ناصر درخشان کے پولنگ اسٹیشن میں پیش آیا
فروری 27 کے رات مسلح افراد نے تفتان کے شہرچاه احمد میں ایرانی کمپنی کے مشینری کو نظر آتش کیا جو کہ وہاں پر ایک نام نہاد پروجیکٹ پہ کام کر رہے تھے
مقبوضہ مغربی بلوچستان کے لوگ ایسے نام نہاد پروجیکٹز کو وسائل کی لوٹ مار سمجھتے ہیں
مزید برآں مغربی بلوچستان کے مختلف علاقوں، سراوان، مگس ،سرباز خواش، زائدان بمپور اور پھرہ میں بھی بڑے پیمانے پر بلوچ عوام نے نام نہاد انتخابات سے بائیکاٹ کیا
اسی دوران سوشل میڈیا میں مختلف تصاویر بھی جاری ہوئے ہیں کہ بلوچ عوام ا پارلیمنٹری نمائندوں کی تصویر بینر جلا ئے گئے اور دیواروں پر ایرانی انتخابات میں شرکت نہ کرنے کے لیے والچاکنگ بھی کی گئی ساتھ ہی ساتھ آزاد بلوچستان کے نعرے بھی لکھے
زرائع سے یہ خبر موصول ہوئی کہ قابض ایرانی اطلاعات نے سوشل میڈیا و موبائل فون میسجز کے زریعے بلوچ عوام کو دھمکایا کہ اگر انتخابات میں شرکت نہیں کیا گیا تو نتائج برے نکلیں گے، جن کے شناختی کارڈ نمبر انتخابات میں استعمال نہیں ہوا تو شناختی کارڈ بلاک بلوک کردیا جائے گا ، ساتھ ہی بہت سے مشکلات پیدا کیئے جائیں گے، جنہیں بلوچ عوام نے پوری طرح نظر انداز کیا
ذرائع کے مطابق بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان کے علاقے شیرآباد کے بلوچ شہریوں نے ایران کے انتخابات حصہ لینے سے انکار کیا۔ بلکہ ریاستی انتخابات کے خلاف باقاعدہ طور پر مہم چلائے گئے
اس کے علاوہ قصر قند میں قابض کے انتخابی عمل بھی بائیکاٹ کی وجہ سے سست روی کا شکار رہا
سرباز کے علاقے کوہ وان کے رہائشیوں نے قابض کے بیلٹ باکس لے جانے والی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا
رپورٹ کے مطابق خیام سٹریٹ پر مکی مسجد کے قریب کھولے ووٹنگ برانچ میں کم سے کم ووٹ گرے
اسی طرح مہگس، چابہار ، جکیگور، سراوان، سرباز کے کئی مقامات، پیشن، زرآباد سمیت کئی علاقوں میں ایک ووٹ بھی کاسٹ نہیں ہوا ۔
نوٹ: مقبوضہ بلوچستان بلوچ قوم کی سرزمین ہے ، جس پر تین قابضین ایران ،پاکستان اور افغانستان مسلط ہیں ، ایران و پاکستان نے بلوچ قوم و سرزمین پر جابرانہ رویہ روا رکھا ،بلوچ قوم کی نسل کشی اور بلوچ سرزمین کی وسائل کی لوٹ مار بھڑچھڑ کر کیا ،
لیکن بلوچ قوم نے کبھی ان کی حاکمیت کو تسلیم نہیں کیا بلکہ بلوچستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی جو کہ تا حال جاری ہے ۔
افغانستان کے حوالے سے بلوچ نرم رویہ رکھتے ہیں ، کیونکہ افغانستان نے ہر وقت بلوچ کے ساتھ تعاون کا ہاتھ بڑھایا ،اور کسی بھی بلوچ قومی جرم کے مرتکب نہیں ہوئے