سرباز (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق اتوار کی شام کو سرباز شہر کے گاؤں انزا میں ایک سیاسی نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا ۔

 اس بلوچ شہری کی شناخت 39 سالہ عمادالدین ملازہی ولد جو عبدالمجید ہے جو کہ سرباز شہر کے گاؤں انزا کا رہائشی بتایا گیا ہے۔

  رپورٹ کے مطابق عمادالدین کو انزا گاؤں میں غروب آفتاب سے قبل کار میں سوار افراد نے فائرنگ کی اور سرباز قلات علاقے کے ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں کئی گولیاں لگنے سے دم توڑ گیا۔

 اس سیاسی کارکن اور ایک بار قیدی کی سزا کاٹنے والے شہری قیدی کو قلات (سرباز) شہر سے قابض ایرانی انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے مارچ 2009 میں گرفتار کیا تھا اور وہ زاہدان میں اسے حراستی مرکز میں تقریباً تیرہ ماہ تک شدید ترین تشدد کا نشانہ بناتا رہا ۔اور چار سال زاہدان جیل میں گزارے، انہیں 2016 میں عدالت سے کسی فیصلے کے بغیر رہا کر دیا گیا۔

 وہ دسمبر 2016 میں قابض ایرانی فورسز کی جانب سے اس وقت قاتلانہ حملے کا نشانہ بنا جب وہ ذاتی کام کے سلسلے میں سراوان جا رہا تھا، لیکن اس کے دوست “خلیل جہاندیدہ” کو 31 گولیاں لگنے سے وہ جان کی بازی ہار گئے۔ قابض فورسز کی فائرنگ سے بچنے کے بعد فورسز نے عماد الدین کو گرفتار کر کے سراوان جیل منتقل کر دیا گیا۔

 کچھ عرصے بعد عمادالدین کو عدالتی سماعت میں پندرہ سال قید کی سزا سنائی گئی جو کہ احتجاج کے بعد کم کرکے دس سال کر دی گئی اور احتجاج کرنے کے بعد ایک سو پچاس ملین ایرانی کرنسی کی ضمانت کے ساتھ دوبارہ رہا کر دیا گیا اور اپیل کے فیصلے سے بری کر دیا گیا، اور کچھ عرصہ بیرون ملک گزارنے کے بعد پھر وطن واپس آگئے۔