بم (ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق بروز ہفتہ کو فجر کے وقت قابض ایرانی فوج اور سیکورٹی فورسز نے میونسپل اہلکاروں کے ساتھ مل کر بم شہر میں سنی بلوچ شہریوں کے واحد نماز گاہ کو بلڈوزر کرکے تباہ کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق سیکورٹی اور فوجی اہلکاروں نے بلدیہ کی بھاری مشینری کے ہمراہ بم میں بلوچ شہریوں کے سنی نماز گاہ کو گھیرے میں لے کر مکمل طور پر تباہ کردیا۔

 کہا جاتا ہے کہ ملک کے دیگر شہروں کی طرح بم میں بھی سنیوں کو مسجد بنانے کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے کئی برسوں تک نمازی ایک شیڈ کو نماز گاہ کے طور پر استعمال کرتے تھے اور اسی جگہ جمعہ کی نماز ادا کرتے تھے۔ حساسیت پیدا نہ کرنے کے لیے انہوں نے لاؤڈ سپیکر کا استعمال بھی نہیں کیا لیکن فوج اور سیکورٹی فورسز نے رات گئے اس جگہ پر حملہ کر کے اسے مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ دریں اثناء بم میں بلوچ اور سنیوں کی خاصی آبادی ہے۔

 واضح رہے کہ ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے بعد مختلف علاقوں میں سنی شہریوں پر دباؤ اور سیکیورٹی اور عسکری اداروں کی جانب سے نماز گاہوں کو سیل کرنے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ دریں اثنا، ایران میں سنی شہریوں کے پاس تہران اور کئی بڑے شہروں میں اب بھی مساجد نہیں ہیں اور وہ نماز گاہوں کے بجائے مکانات، کرائے کے رہائشی مکانات اور دیگر جگہوں کا استعمال کرتے ہیں۔