یکشنبه, اکتوبر 6, 2024

تربت (ہمگام نیوز) مقتول عبدالقیوم کے لواحقین نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہیکہ 10جون 2023 کی شام جب ہم نے مقتول عبدالقیوم کی قتل کی خبر سنی تو اس خبر نے ہمارے خاندان کے لیےجیسے قیامت برپا کیا۔ اس شام کو ہمارے خاندان کے چشم و چراغ، مقتول عبدالقیوم کو ہم سے جسمانی طور پر جدا کیا گیا۔ بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگا کر بےگناہ عبدالقیوم کو قتل کر دیا۔

پچھلے گیارہ مہینوں سے، ہم ذرائع ابلاغ کے مختلف پلیٹ فارم پر مقتول عبدالقیوم پر لگائےگئے الزامات کے ثبوت مانگ رہے ہیں لیکن تاحال ہمیں کسی قسم کا ثبوت فراہم نہیں کیا جارہا جس سے مقتول عبدالقیوم پر لگائے گئے الزامات ثابت ہوں ۔ ہمارا مطالبہ ہیکہ ہمیں انصاف دیا جائے۔عبدالقیوم کو بے گناہ مارا گیا ہے اور ان پر لگائے گئے الزامات سراسر جھوٹے اور من گھڑت ہیں۔ اگر بلوچستان لبریشن فرنٹ کے نزدیک یہ الزامات درست ہیں، تو بی ایل ایف کو چاہیے کہ وہ ان الزامات کے ٹھوس ثبوت پیش کریں۔ اگر نہیں، تو جو لوگ اس جرم کے ذمہ دار ہیں، انہیں بے نقاب کریں اور انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

اگر تنظیم کے اندر کچھ لوگ ذاتی عداوت نکالنے کے لیے عبدالقیوم کو ناحق قتل کر چکے ہیں تو ان کو کٹہرے میں لایا جائے اور تنظیم اپنی غلطی کا اعتراف کرے۔ کیا آزادی کی جنگ کا مطلب یہ ہے کہ اپنے ہی بے گناہ معصوم بلوچوں پر بے بنیاد الزامات لگا کر ان کے گھروں کے چراغوں کو بجھائیں؟ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے خاندانوں کو اذیت میں مبتلا کرکے مصیبتوں میں دھکیل دیا جائے؟

تنظیمی فلسفہ یہ ہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ اپنے ہی لوگوں کو بے گناہ مارا جائے۔ تنظیم کو چاہیے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر غور کرے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے تاکہ دوبارہ کسی اور بے گناہ کی زندگی ضائع نہ ہو۔ عبدالقیوم کی شہادت ہمارے دلوں میں ہمیشہ تازہ رہے گی اور ہم انصاف کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز