لندن (ہمگام نیوز) ممتاز بلوچ قومی رہنما اور فری بلوچستان مومنٹ کے صدر حیربیار مری بلوچ نے ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں غیرقانونی ایرانی انتخابی عمل کے بارے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا فارسی بلوچ تنازع کو شیعہ سنی مسئلہ کے طور پر دیکھتی ہے، مگرحقیقت ایسا نہیں ہے بلکہ اس تنازع کا تعلق دو قومی مسئلہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارسیوں نے بلوچستان اور دیگر اقوام پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اگر یہ صرف شیعہ سنی مسئلہ ہوتا تو وہ عرب الاہوازی قوم پر قبضہ نہ کرتے جوکہ شیعہ بھی ہیں، لیکن ان پر بھی بلوچ اور کرد لوگوں کی طرح ہر روز ظلم و ستم کیا جا رہا ہے۔

فارسیوں کے اجارہ داریت کے بارے بلوچ قومی رہنما نے ایکس پر مزید لکھا ہے کہ یہ ایک قوم ہے جو دوسری اقوام کے وسائل کو زبردستی ہتھیا لیتی ہے، ان پر غلبہ حاصل کرنا چاہتی ہے اور انہیں زیرنگوں کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

موجودہ بلوچ تحریک آزادی تحریک کے بانی رہنما حیربیار مری مزید لکھتے ہیں کہ غاصب و قابض ایران میں فارسیوں اور دوسرے اقوام کے درمیان کوئی فرقہ وارانہ تنازع نہیں ہے۔اصل تنازع دوسری قومیتوں پر قبضہ گیریت اور انکی شناخت کو ختم کرنی کی غلیظ کردار ہے۔

انہوںنے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان کے تمام حصوں کے ہم سب بلوچوں کو متحد ہو کر ان قابضین کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے تب ہی ہمیں آزادی ملے گی۔

بلوچ قومی رہنما نے بلوچ عوام سے اپیل کی ہے کہ ہمیں فارسی(ایرانی) انتخابات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تاکہ غاصب فارسیوں اور دنیا پر واضع ہوکہ ہم بلوچ قبضے کے خلاف متحد ہیں۔ میں ایرانی ووٹنگ میں شرکت نہ کرنے پر زور دیتا ہوں تاکہ یہ حقیقت تہران میں تھیوکریٹک رجیم اور شاہی جابروں پر واضح ہوجائے کہ ہم بلوچ انہیں اپنے سرزمین پر انکی حاکمیت اور قبضہ گیریت کو قبول نہیں کرتے۔ہم فارسی نہیں ہیں اور مقبوضہ بلوچستان میں ہم ان کی نوآبادیاتی وجود اور جابرانہ نظام کے خلاف لڑیں گے۔