زاہدان (ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج جمعہ کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد دوبارہ ایران میں صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا ہے جہاں عوام ووٹ دینے کے لیئے پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کرنے کے بجائے وہ اپنے گھروں میں یا اپنے کاموں میں مصروف ہیں ہیں ۔
تفصیلات کے ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں بلوچ عوام نے قابض ایرانی صدارتی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرکے دنیا کو یہ باور کرایا ہے کہ بلوچ ایرانی زیر قبضہ نہیں رہنا چاہتی ۔ رپورٹ کے
چابہار کاؤنٹی کے گاؤں عثمان آباد میں بلوچ شہریوں نے 14ویں صدارتی انتخابات کی بنیاد رکھنے میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب آج خاش کے بلوچ عوام ایرانی صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرکے ثابت کر دیا ہے کہ خاش کے خونی جمعہ میں شہید ہونے والے اپنے بچوں کے خون ہم نہیں بھولے ہیں ۔
اس کے علاوہ مہگس کے بلوچ عوام آج قابض ایرانی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے بھی انکاری ہیں آج مہگس کے تمام پولنگ اسٹیشن مکمل خالی اور پولنگ ایجنٹ پولنگ اسٹیشن پر بیٹھ کر موبائل پر گیم کھیل رہے ہیں ۔
اس کے علاوہ چابہار کے تمام علاقوں میں بلوچ عوام نے انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا ہے جہاں پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کی شرح انتہائی کم ہے ذرائع کے چابہار کے چند ایک پولنگ اسٹیشن میں ووٹ کاسٹ ہوئے ہیں جو کہ غیر بلوچوں کے ووٹ ہیں ۔
دریں اثناء رپورٹ کے مطابق سرکاری چینلز پر شائع ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حاجی چنگیز ناروئی نامی قبیلے کا ایک شخص جس کے سرکاری اداروں سے قریبی تعلقات کی وجہ سے لوگوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی دعوت دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حکومتی اداروں کی جانب سے لوگوں کو انتخابات میں شرکت کے لیے آمادہ کرنے اور ترغیب دینے کی بھرپور کوششوں کے باوجود موصول ہونے والی تصاویر اور رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ اب تک بلوچستان کے عوام نے انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچ شہریوں کی اکثریت اور بلوچستان کے مقبول اور سرکردہ علماء اور سیاسی شخصیات نے انتخابات میں شرکت کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں حصہ لینا شہیدا کے خون سے غداری کے مترادف ہے ۔