زاہدان (ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج بروز جمعہ 28 جون کو ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں قابض ایرانی صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری ہے زاہدان سمیت سراوان اور دیگر علاقوں میں پولنگ اسٹیشن مکمل خالی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ کو سراوان میں بلوچ عوام نے قابض ایرانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کر رکھا ہے جہاں تمام علاقوں کے پولنگ اسٹیشن مکمل خالی ہیں ابھی تک ایک بھی ووٹ کاسٹ نہیں ہوا ہے لوگ نماز جمعہ کے بعد پولنگ اسٹیشن پر جانے کے بجائے اپنے گھروں میں چل دیئے ۔
اس کے علاوہ خاش شہر کے توحید آباد پولنگ اسٹیشن پر تاحال ایک شخص بھی ووٹ کاسٹ کرنے کو نہیں گیا ،
ذرائع کے مطابق جمعہ کی نماز کے بعد لوگوں پولنگ اسٹیشن پر جانے کے بجائے اپنے گھروں میں لوٹ گئے ہیں ۔ توحید آباد کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم زاہدان کے خونی جمعہ کو کیسے فراموش کر سکتے ہیں جہاں ایک ہی دن میں سو سے زیادہ بلوچوں کو ایرانی آرمی نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے ۔
مزید رپورٹ کے مطابق زاہدان شہر کے اکثر علاقوں کے پولنگ اسٹیشن پر مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے زاہدان میں جمعہ کی نماز کے بعد لوگوں اپنے کاموں میں مصروف ہوگئے ہیں اور اپنے گھروں کو چل دیئے ہیں ۔ زاہدان جو کہ ایرانی مقبوضہ بلوچستان کا مرکزی شہر ہے جہاں پولنگ اسٹیشن پر مکمل خاموشی ہے ۔
ذرائع کے مطابق شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ وہی زاہدان ہے جہاں ایرانی آرمی نے گزشتہ سال 2022 کی ستمبر کو فائرنگ کرکے سو سے زیادہ بلوچوں کو شہید کر دیا گیا اب کس طرح کی ووٹ کاسٹ کریں ۔
جبکہ زاہدان کے مکی مسجد کے سامنے پولنگ ایجنٹوں نے ووٹنگ بوتھ رکھ دیئے ہیں لیکن بلوچ عوام نماز کے بعد اپنے اپنے گھروں اور کام کاج کے جانب چل رہے ہیں اور کوئی بھی شخص ووٹنگ بوتھ کو دیکھ بھی نہیں رہا ہے ۔
زاہدان سے موصول ہونے والی ویڈیو میں مکی مسجد کے نمازیوں کو دکھایا گیا ہے جو ہزاروں لوگوں کے ہجوم کے ساتھ 14 ویں ایوان صدر کے بیلٹ بکس کی طرف توجہ دیے بغیر مسجد سے باہر نکل گئے ہیں۔
دریں اثناء تفتان شہر میں حکومتی گروہوں میں سے ایک کے ذریعے لوگوں کو ووٹ ڈالنے پر مجبور کرنے کے لیے ایک اجتماع میں لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ ووٹ ضرور کاسٹ کریں
رپورٹ کے مطابق سردار احمد ہاشم زہی، جو سرکاری اداروں کے قریبی افراد میں سے ایک ہے ،نے تفتان (نوک آباد) شہر میں صدارتی انتخابات میں اپنے قبیلے کے افراد کو ووٹ ڈالنے پر مجبور کر رہا ہے
ذرائع کے مطابق سردار احمد ہاشم زہی قبیلے کے لوگوں کو ان کے ساتھ انتخابات میں جانے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں ، لیکن بہت سے لوگوں نے قبول نہیں کیا اور ان کے چند رشتہ دار ان کے ساتھ چلے گئے۔”