زاہدان(ہمگام نیوز ) گزشتہ روز ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں نصف صدی کے بعد ایک بلوچ منصور بیجار کو بلوچستان کا گورنر کے عہدے پر قابض ایران نے مقرر کیا ہے ۔
۔تفصیلات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں غلام رضا دانش ناروہی کے بعد بیجار دوسرا بلوچ گورنر ہے جو کہ 57 سال بعد اسے بلوچستان کے گورنر کے عہدے پر قابض ایران نے مقرر کر دیا ہے ۔
قابض ایرانی حکومت کے ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے گورنر عہدے جناب بیجار کو مقرر کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دوسرا سنی اور بلوچ ہے جو کہ بلوچستان کے گورنر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے ۔
یہ تقرری جو کہ قابض ایران کی حکومت کے برسراقتدار آنے کے تقریباً نصف صدی بعد ہوئی ہے، جبکہ بلوچ قوم نے حالیہ برسوں میں خصوصاً 30 ستمبر اور 4 نومبر 2022 میں قابض ایرانی حکومت کے ہاتھوں جمعہ خونین زاہدان و خاش کے بلوچ قتل عام اور نسل کشی کے بعد تقریبا 13 ماہ تک احتجاجی مظاہرہ کیے تھے جس کے بعد قابض ایرانی عام انتخابات کے بعد نئے ملا ملٹری حکومت کے بعد یہ عہدہ دوسری بار کسی بلوچ کو دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں بلوچ کو خاموش کرانے کے لیے نسل کشی کے ساتھ سیاسی حربے بھی آزما رہا تاکہ بلوچ قوم کسی بھی صورت میں خاموش رہیں ۔