چیئرمین خلیل بلوچ سے یہ انٹرویو نمرتا بجی آہوجہ نے ”دی ویک“ کیلئے کیا تھا جو دس دسمبر کوانگلش میں شائع ہوا ہے۔ یہ اس انٹرویو کا من و عن اردو ترجمہ ہے۔
بلوچوں کی جدوجہد آزادی اور پاکستان کی ہزاروں فوجی جوانوں کو علاقے میں تعینات کرنےسے بلوچستان کے اندر سے اس کے خلاف آواز اُٹھ رہا ہے، بلوچ اقوام متحدہ سمیتمختلف پلیٹ فارمز پر انسانی حقوق کے معاملات اٹھا رہے ہیں۔
اخلاقی مدد کے لئے بلوچ ہندوستان کی طرف بھی دیکھ رہے ہیں۔ ان میں سب سے ممتازبلوچ نیشنل موومنٹ جو ایک مرکزی دھارے میں شامل بلوچ پارٹی ہے،...
ہمگام نیوز:
فری بلوچستان موومنٹ کے بانی حیربیار مری سب سے پہلے اور کم عمر ترین بلوچ وزیر تھے جنہوں نے پاکستان سے وفاداری کا حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔ ان الفاظ کے بجائے کہ ”میں پاکستان سے وفادار رہونگا” انہوں نے کہا کہ “میں اپنی قوم سے وفادار رہونگا”۔ انہوں نے 1997 کو منعقد ہونے والے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے لئے عام انتخابات میں حصہ لیا، بھاری اکثریت سے جیت کر وہ حکومت بلوچستان میں روڈ اور کمیونیکیشن کے وزیر بنے۔ حیربیار کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ وزیر ہونے کے باوجود انہوں نے اپنے ملک...
کوئٹہ (ہمگام نیوز ) بلوچ قومی آزادی کی تحریک مختلف نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے وطن کے فرزندوں کی بے شمار قربانیوں کو اپنے دامن میں سمیٹتے ہوئے محو سفر ہے. آج جہاں ایک طرف دشمن کی ظلم و جبر میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے وہی ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ریاست کی جانب سےبلوچ نسل کشی ، قتل و غارت گری میں تیزی لاہی گئی ہے تودوسری طرف بلوچ تنظیموں کے آپسی داخلی مسائل اورتنازعات کی وجہ سے بلوچ قوم اعصابی تناؤ کا شکار ہو کر مجموعی سیاست انارکی کاشکار ہوچکی ہے.سیاسی اختلافات اور مسائل...
کوئٹہ (ہمگام نیوز ) بلوچ قومی آزادی کی تحریک مختلف نشیب و فراز سے ہوتے ہوئے اور وطن کے فرزندوں کی بے شمار قربانیوں کو اپنے دامن میں سمیٹتے ہوئے اپنی مخصوص رفتار سے محو سفر ہے. آج جہاں ایک طرف دشمن کی ظلم و جبر میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے وہی ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ریاست کی جانب سے بلوچ نسل کشی اور قتل و غارت گری میں تیزی لاہی گئی ہے تو دوسری طرف بلوچ تنظیموں کے آپسی داخلی مسائل اورتنازعات نے بلوچ قوم کو اعصابی تناؤ کا شکار کردیا ہے.سیاسی اختلافات اور مسائل...
کرد رہنما جواد میلا کا خصوصی انٹرویو
ڈاکڑ جوادمیلا ۱۹۴۶ میں دمشق میں پیدا ہوئے، انکے والد ابراہیم میلا کرد جہدکار تھے۔ ان کے والد نے جالادت بادرخان کے ساتھ مل کر آزاد کرد ریاست کو تشکیل دینے کی دوبار کوشش کی، پہلے اگری کے پہاڑی علاقوں میں اور دوسری بار مغربی کردستان میں ، لیکن دونوں دفعہ کرد ریاست زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکا۔ ڈاکڑ جوادمیلا آج کل لندن میں مقیم ہیں۔
ھمگام: کیا جدید دور میں کرد وں کا کبھی اپنا ایک الگ ریاست رہا ہے ؟
جواب : گزشتہ صدی میں ۱۹۱۹ سے لیکر ۱۹۲۴ تک ہمار...