تاریخ اگر بندوق کی نوک پہ لکھی جاتی تو ہٹلر سے لے کر موسولینی تک، جنرل یحیی سے لے کر جنرل مشرف تک تاریخ ان کے قدموں کی خاک ہوتی۔ مگر تاریخ نہ شاعر ہے نہ گلوگار کہ فرمائش پہ من پسند نظم و گیت لکھوا کر واہ واہ سمیٹے۔ تاریخ بے رحم ہے، تاریخ ظالم ہے۔طاقت کے نشے میں چور، بندوق کی نوک پر نرگسیت کے شکار لوگ شاید یہ سمجھتے ہیں کہ تاریخ ان کی ہے، اور وہ جیسے چاہیں اسے اپنے حق میں لکھوا کر فانی دنیا سے رخصت ہو جائیں گے۔ لیکن وہ دراصل تاریخ...
کچھ وقت قبل ایک ہم خیال ساتھی نے سوشل میڈیا پر ایک اہم سوال اٹھایا: گیا بلوچ تحریک کے مختلف گروہوں کی جانب سے اپنے کارکنوں کو 'بالاچ نا کارواں'، 'اسلم نا کارواں' اور 'واجو نا کارواں' جیسے القابات سے پکارنا دانستہ یا نادانستہ طور پر تحریک آزادی کے لیے نقصان دہ نہیں ہے؟ کیا اس سے دشمن کو فائدہ نہیں پہنچ رہا؟
یہ ایک سنجیدہ سوال ہے، کیونکہ دشمن کی یہ خواہش رہتی ہے کہ ہم اپنی توجہ تحریک کے بنیادی مقاصد سے ہٹا کر شخصیات پر مرکوز کر دیں، گروہ بندی کا شکار ہو جائیں، اور ایک دوسرے...
تحریر: سلام سنجر
کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاسی حرکات و سکنات بدلتے بدلتے رہ جاتے ہیں کیونکہ بھارت پاکستان کے چپقلش کے درمیان میں عالمی طاقتوں اور سرمایہ داروں کے مفادات وابستہ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کی ضرورت ان عالمی طاقتوں کو ہے جو کہ وہ خطے میں موجود دو عالمی کھلاڑی روس اور چین کا راستہ روکنے کے ان ممالک کی بھی استعمال میں کار آمد ہو سکتے ہیں
۔ اس وقت بظاھر جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بدستور نازک ہے اور عالمی...
گوکہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑی جنگ کے امکانات بے حد محدود ہیں دونوں گلی میں لڑنے والی عورتوں کی طرح ایک دوسرے پر جملے کستے ہیں گندی گندی گالیاں دیتی ہیں مگر بات اس سے آگے نہیں بڑھاتیں اور اَس وقت تک چیختی چلاتی ہیں جب تک کوئی درمیان میں آکر اُن کو اپنے اپنے گھروں میں بھیج نہیں دیتا. اور ایک دو دن کے بعد پھر اُنکے روابط برقرار ہوتے ہیں اور ایکدوسرے کے گھر سالن،مٹھائیوں وغیرہ کا تبادلہ شروع ہوتا ہے. جہاں تک موجودہ تناؤ کا سوال ہے وہ ایسے وقت پیدا ہوا ہے کہ...
ناکو معیار کا بیٹا اپنا گاؤں چھوڑ شہر میں پڑھائی کرنے گئے اور وہاں سے ایک دن دیگر ہزاروں بلوچوں کی طرح اٹھاکرغائب کئے گئے جو تاحال غائب ہیں۔
بیٹا غائب ہے اسکا پیراں سال باپ “ ناکو معیار “ سڑکوں پر، دھرنوں میں، جلسوں میں اور ریلیوں کے ساتھ اپنے گمشدہ بیٹے کی تصویر اٹھائے چیخ رہے ہیں۔
یہ اکیلا ناکو معیار کا معاملہ یا مسئلہ نہیں ہے بلوچستان کے اندر ہر دوسرا گھر اس گمشدگی کی کرب کو جھیل رہا ہے یا جھیل چکا ہے اور تقریبا سبھی گھروں کے اندر ایک غیرمحسوسانہ خوف کا ماحول موجود ہے۔ کب...