مشہور فرانسیسی مفکر والٹیر کا کہنا ہے کہ "آپ جو کہہ رہے ہیں میں اس سے قطعی متفق نہیں لیکن آپ کے کہنے کے حق کیلئے میں اپنی جان بھی قربان کر سکتا ہوں"
اس سے بہترین مثال کہی نہیں ملتی کہ کسی کی آزادی رائے کو مہذب دنیا میں کس نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ اب یہاں یہ بھی کہنا مناسب ہو گا اس کی بھی کچھ حد و حدود ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر کہا جاتا ہے کہ ا یک صاحب سڑک پہ جا رہے تھے اور اپنی چھڑی کو چاروں طرف زور زور سے...
قومیں عروج و زوال سے گذرتے ہیں ، زندہ قومیں اپنے زوال کے اسباب جاننے کی کوشش کرتے ہیں اور جن غلطیوں کی وجہ سے وہ زوا ل کاشکار ہوئے، انہیں دہرانے کے بجائے ان سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں ، بقولِ ابن خلدون ’’عروج و زوال تمام اقوام پر آتے ہیں‘‘ تاریخ ہمیں عروج و زوال کے وجوہات بھی بتاتی ہے ۔ ہر عروج کے بعد زوال آتا ہے ، دوران عروج جب قوموں پر حکمرانی کرنے والے حاکم کی قانون اصولوں کے دائرے سے نکلتے ہوئے ، غیر منصفانہ فیصلے، سفاکی ، درندگی، طرفداری، عیش و...
*۔تضاد ۔ایک مختصر افسانہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
" تنقید کرنے والوں کا منہ ہر حال میں بند کرنا ہے ، ان کو غدار یا کسی غیرملکی کا ایجنٹ قرار دے دو خود ہی بلوچ عوام کے نظروں میں گر جائیں گے اور منہ بند ہوجائے گا"
ڈاکٹر اللہ نظر ماتھے پر تیوریاں چڑھائے سینٹرل کمانڈ کے میٹنگ کے اختتام کے وقت دوسرے شرکاء سے مخاطب ہوا۔
اس کے بعد ایک سکوت طاری ہوگیا ، اجلاس کے رسمی اختتام پر زیادہ تر نے جیب سے سگریٹ نکال کے ہونٹوں کے بیچ دبادیا اور ماچس کے تیلیوں سے اسے سلگانے لگے۔
ڈاکٹر اچانک اٹھ کھڑا ہوا اور ایک...
"میرے نزدیک زبانیں، آسمان پر بکھرے ہوئے ستاروں کی حیثیت رکھتی ہیں اور میں یہ نہیں کہوں گا کہ تمام ستارے ایک دوسرے میں ضم ہوکر ایک بڑے ستارے کا روپ لے لیں کیونکہ اس کے لیے تو سورج موجود ہے لیکن سورج کے وجود کے بعد بھی یہ ضرورت باقی رہ جاتی ہے کہ ستارے آسمان پر چمکتے رہیں اور ہر آدمی کے پاس اس کا اپنا ستارہ ہو" - (داغستانی ادیب رسول حمزہ توف)۔
کوئی فرد اپنی مادری زبان میں نہیں لکھتا، اور اگر وہ دوسری زبان میں لکھتا ہے، تو اس لسانی ردو بدل سے اس شخص...
دنیا کو طاقت کا توازن کھوئے دو دِہائیوں سے زائدکا عرصہ بِیت چکا ہے۔ ایک وقت تھا جب دنیا کی طاقت سوویت یونین اور امریکہ کی صورت میں دو واضح حصوں میں تقسیم تھی ، جسے بائی پولر دنیا کہا جاتا تھا ، اس تقسیم کی وجہ سے طاقت میں ایک توازن قائم تھا، اس بائی پولر دنیا نے کسی خاص طاقت کو دنیا پر اپنی اجارہ داریت قائم کرنے اور من مانہ نظام مسلط کرنے سے روکے رکھا تھا۔ سوویت یونین کے انہدام کے بعد ایک عرصہ تک یہی سمجھا جاتا رہا ہے اور اب بھی یہ خیال...