قلات (ہمگام نیوز) کل قلات کے علاقے منگچر میں بلوچ لبریشن آرمی کی طرف سے کی گئی آپریشن کے دوران بلوچ لشکر کو دورانِ جنگ پاکستانی قابض فوج پر ہر حساب سے سبقت حاصل رہی، خود پاکستانی فوج کے ترجمان نے اٹھارہ اہلکاروں کی ہلاکت کو مانتے ہوئے بی ایل اے کی طرف سے معرکے کی ابتدائی چند لمحوں کے بعد دئیے گئے بیان کی تصدیق کی ہے اور بی ایل اے کی جانب سے شاہراؤں پر دوران چیکنگ باقی ہلاک کئیے گئے انیس اہلکاروں کی ہلاکت کو چھپایا جارہا ہے، جو کہ پاکستانی قابض آرمی کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ وہ اپنے عام فوجی دستوں کی مورال کو بلند رکھنے کے لئیے اپنے اہلکاروں کی ہلاکت کو چھپاتے ہیں تاکہ جانی نقصان کے تخمینے کو کم از کم کرکے پیش کرکے اپنی جھوٹی سبقت و برتری کو ثابت کرسکیں۔
علاوہ ازیں پاکستانی قابض آرمی کے ترجمان آئی ایس پی آر نے جھوٹ کا سہارہ لیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اس معرکے میں بارہ بلوچ سرمچار بھی مارے گئے ہیں جوکہ سراسر جھوٹ اور کذب بیانی پر مبنی ہے
یاد رہے کہ ماضی میں ہونے والے ایسے معرکوں میں شہید ہونے والے بلوچ جنگجوؤں کی لاشوں کی تصاویر پاکستانی فوج کی طرف سے دوران جنگ ہی شائع کی جاتی رہیں لیکن اس دفعہ قلات منگچر میں ہونے والی بلوچ راجی لشکر کی اس عسکری آپریشن کے دوران پاکستانی فوج کی جانب سے ایسی کوئی بھی فوٹیج شائع نہیں کی گئی اور نہ ہی آئی ایس پی آر کے بیان کے ساتھ بطور ثبوت کوئی ایسی تصاویر سامنے آسکیں کہ جہاں سے اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ واقعی میں اس معرکے کے دوران کسی بلوچ سرمچار کو گزند پہنچی ہو، اگر خدانخواستہ ایسی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا تو بلوچ لبریشن آرمی بڑے شان کے ساتھ اپنے شہید ساتھیوں کے ناموں کو بمعہ تصاویر ذرائع ابلاغ میں شائع کرتی بلکہ انہیں فخریہ انداز سے قبول بھی کرتی کیونکہ شہادتیں جنگوں کا حصہ ہوا کرتی ہیں اور بی ایل اے نے ہمیشہ اپنی روایات کو برقرار رکھا ہے اور اپنی شہداء کو فخر و اعزاز کے ساتھ یاد کیا ہے۔
علاقائی سطح پر اور سیاسی و انسانی حقوق سے وابستہ تنظیموں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جب پاکستانی فوج کسی مدبھیڑ میں بری طرح ناکام ہوجاتی ہے تو اسکے بعد ہمیشہ اپنے عقوبت خانوں میں پہلے سے پابند سلاسل بلوچ گمشدہ افراد کو نکال کر جعلی مقابلوں میں شہید کرکے انہیں سرمچار ڈیکلئیر کرتی ہے۔
کیونکہ ماضی میں ایسی کئی نظیر ملتے ہیں کہ جہاں پاکستانی قابض آرمی نے اپنے زخموں پر مرہم رکھنے اور حساب برابر کرنے کے لئیے بلوچ مسنگ پرسنز کو فیک انکاؤنٹرز میں شہید کیا ہے اور قلات منگچر جنگ کے بعد اب یہ خدشہ مزید بڑھ گیا ہے کہ پاکستانی فوج اپنی ناکامیوں کو چھپانے اور بلوچ قوم پر اپنی ضد نکالنے کے لئیے کئی بے گناہ اور معصوم گمشدہ افراد کو زندانوں سے نکال کر جعلی مقابلے میں شہید کرکے انہیں سرمچار قرار دے گی۔