کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈٹنس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دن آئی جی ایف سی شیر افگن کی جانب سے ایک دھمکی آمیز بیان شائع کیا گیا تھا جس میں وہ بلوچ قوم کو دھمکے دیتے ہوئے بلوچستان کے ہر اس علاقے کو خالی کرنے اور فوجی آپریشن شروع کرنے کا دھمکی دے رہے ہیں جہاں کے لوگ بلوچستان کی آزاد ی کے لیے پُر امن طریقوں سے جدوجہد کر رہے ہیں اور پاکستانی فوج اور ایف سی کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں ۔بی آر ایس او کے ترجمان نے مزید کہا کہ آئی جی ایف کا بیان دراصل سورج کو انگلی سے چھپانے کی ایک ناکام کوشش ہے بلوچستان میں فوجی آپریشن کی دھمکی دینا دراصل بلوچستان کے طول و عرض میں جاری فوجی جارحیت کو چھپانا ہے کیونکہ ریاستی فوجی آپریشن 2000ء سے تاحال جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں بلوچ فرزند اغواء اور شہید کیے جاچکے ہیں جن میں معصوم بچے ، بزرگ اور عورتیں بھی شامل ہیں ۔ریاستی فورسز آئے روز بلوچستا ن کے طول و عرض میں فوجی آپریشن کرتے ہوئے گاؤں دہاتوں میں بمبارمنٹ کرتے ہوئے معصوم و بے گناء لوگوں کو شہید کرتے ہیں۔حمدان بلوچ نے مزید کہا کہ نیشنل پارٹی کی حکومت کا اقتدار میں آتے ہی بلوچ قوم کی نسل کشی مزید تیز کر دی گئی ہے جس سے بلوچستان ہر علاقہ متاثر ہوا ہے ہر گھر میں ماتم کا سماء ہے نیشنل پارٹی ہو یا کوئی بھی دوسری جماعت جو بھی پارلیمنٹ میں موجود ہے سب بلوچ قوم کی نسل کشی میں برابر شریک ہیں اور ان سب کے ہاتھ بلوچ قوم کے خون سے رنگے ہیں کیونکہ بلوچ قوم ایک آزاد بلوچ وطن کے قیا م کے لیے جدوجہد کر رہی ہے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بلوچ قوم کے حقوق کی باتیں کرنا خود کو دھوکہ دینا ہے کسی ملک کی پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا مطلب اسکی آئین کو قبول کرنا ہے جبکہ مسئلہ بلوچستان کا حل پاکستان کے پارلیمنٹ میں موجود نہیں ہماری جدوجہد ایک آزاد اور پُر امن بلوچ وطن کا قیام ہے جس کے لیے ہم پُر امن طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے ہر قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کرینگے۔