نئی دہلی (ہمگام نیوز) ہندوستان نے بدھ کے روز پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ آزاد کشمیر کے نو مقامات پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کئے گئے۔ اس میں حملے کے ایک دن بعد اس کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آئی ہیں۔ ان حملوں میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کو ظاہر کیا گیا ہے۔
میکسار ٹیکنالوجیز کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر سے پہلے اور بعد میں بہاولپور میں مرکز سبحان اللہ اور پاکستان کے شہر مریدکے پر میزائل حملوں سے ہونے والے نقصان کو ظاہر کیا گیا ہے۔
پاکستانی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جموں و کشمیر میں کیے گئے حملے میں ہندوستانی مسلح افواج نے ‘آپریشن سندور’ کے تحت مشن انجام دیا تھا۔ آپریشن ختم ہونے کے بعد وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی مسلح افواج کی کارروائی مرتکز اور نپی تلی تھی اور کسی پاکستانی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
بعد میں پریس کو بریفنگ دیتے ہوئے، خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے کہا کہ ہندوستان نے پہلگام حملے کے ذمہ داروں اور منصوبہ سازوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے متناسب حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ پاکستان کی طرف سے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف کارروائی کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔
آپریشن انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور کے اہداف کا انتخاب قابل اعتماد انٹیلی جنس اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مقامات کا انتخاب سویلین تنصیبات اور جانوں کے نقصان سے بچنے کے لیے کیا گیا تھا۔