دمشق (ہمگام نیوزڈیسک) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ہفتے کی شب رات گئے ایک بیان دیا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شامی دارلحکومت دمشق کے قریب ایرانی فوج کے دہشتگردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ترجمان کے مطابق اسرائیلی جہازوں نے امریکہ کی طرف سے ڈکلیئر کردہ دہشتگرد پاسداران انقلاب کے القدس بریگیڈ کے اہلکاروں پر اس وقت آتش و آہن کی برسات کی جب وہ اسرائیل میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے بغیر پائلٹ بمبار ڈرون طیارہ اڑانے کی تیاریوں میں مصروف تھے۔
دمشق سے ‘عرب’ میڈیا کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ دمشق کے قریب القدس بریگیڈ پر اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی بمباری میں متعدد ہلاکتوں کے علاوہ مادی نقصان کی تصدیق اسرائیل فوج کر رہی ہے۔
اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ان کی فوج نے بہت محنت اور کوششوں کے بعد اسرائیل پر حملے کی ایرانی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ نیتن یاہو کے بقول ایران کو کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی۔ دمشق میں عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنیں اور اس کے بعد دمشق کے آسمان پر دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والے خوفناک اثرات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
شام کے 2011 سے شروع ہونے والے تنازع کے بعد سے اسرائیل نے کئی بار شامی سرزمین پر ایرانی حمایت یافتہ ڈکٹیٹر بشار الاسد اور ایرانی فوج سمیت لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔اسرائیل نے اصرار کے ساتھ یہ بات کہی ہے کہ وہ ایرانی فوج کی جانب سے شام میں اپنا رسوخ بڑھانے اور حزب اللہ ملیشیا کو جدید اسلحہ پہنچانے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔
جولائی کے آواخر میں شام کے اندر انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے آبزرویٹری نے بتایا تھا کہ اسرائیلی میزائل حملوں میں جنوبی شام کے درعا اور القنیطرہ شہروں میں ایران نواز ملیشیاؤں کے فوجی اور انٹیلی جنس اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
آبزرویٹری کے مطابق ان حملوں میں بشار الاسد نواز نو جنگجو مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں تین شامی جبکہ چھے افراد کا تعلق ایران سے بتایا گیا تھا۔