یروشلم( ہمگام نیوز ) اسرائیل میں نتین یاھو کی حکومت کی جانب سے متنازعہ عدالتی اصلاحات کی وجہ سے احتجاج میں شدت آتی جا رہی ہے۔

جمعرات کو یہودیوں کے روایتی روزے کے باعث عدالتی ترامیم کے خلاف مظاہرے روک دیئے گئے۔ اس دوران اسرائیلی قومی رہنماؤں نے مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا تاہم حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں نے روزہ ختم ہوتے ہی سڑکوں پر واپس آنے اور حکومت پر دباؤ بڑھانے کے عزم کا ظہار کردیا۔

عدالتی ترمیم کے باعث بحران ساتویں ماہ میں داخل ہوگیا ہے۔ اس بحران میں پیر 24 جولائی کو اس وقت شدت اگٓئی جب اسرائیلی پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کے اختیارات کم کرنے والی پہلی اصلاحات کو منظور کرلیا گیا۔

سیاسی نگراں گروپوں نے عدالت سے نئے قانون کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کردی ہے۔ اس اپیل کی سماعت کے دوران ستمبر میں دلائل سنے جائیں گے تو حکومت کی مختلف شاخوں کے درمیان غیر معمولی جھڑپ شروع ہونے کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی۔

قانونی کشمکش اگلے جمعرات سے ہی شروع ہو جائے گی جب سپریم کورٹ مارچ میں منظور کیے گئے اتحادی حکومت کے بل کے خلاف اپیل کی سماعت شروع کرے گی۔

تیشا باو کے روزہ کے حوالے سے سارا ملک بند ہے۔ القدس میں دو قدیم یہودی مندروں کی تباہی کے سوگ میں یہ روزہ رکھا جاتا ہے۔ اس دوران اسرائیلی رہنماؤں نے تمام افراد کو روزاہ کی روح تلاش کا مشورہ دیا۔

اسرائیلی صدر اسحٰق ہرزوگ جو مارچ سے سمجھوتہ کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، نے کہا میں سب سے اپیل کرتا ہوں جب درد عروج پر بھی ہوتو ہمیں تنازع کی حدود کو برقرار رکھنا چاہیے اور تشدد اور ناقابل واپسی اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔

اسرائیلی صدر نے کہا ہمیں 40 ، 50 اور 100 سالوں سے یہاں ایک ساتھ بتائی جانے والی اپنی زندگیوں کا تصور کرنا ہوگا کہ اس تنازع کا ہمارے بچوں، پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں پر کیا اثر پڑے گا۔

دوسری طرف مظاہرین نے کہا ہے کہ سورج غروب ہونے پر روزہ ختم ہوتے ہی مظاہرے دوبارہ شروع کردئیے جائیں گے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عدالت کی آزادی کو روکنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور وہ خود ایک بدعنوانی کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ نیتن یاھو یکطرفہ طور پر نظام انصاف کو تبدیل کر کے ایک زمانے سے رائج سیکولر لبرل اقدار کو نقصان پہنچا رہے۔

احتجاجی رہنما شکما بریسلر نے سوشل میڈیا پر شائع پوسٹ میں کہا کہ “حکومت ناجائز ہے” ۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں القدس کے مندر کو لوٹنے کی رومن دور کی تصویر بھی شائع کی۔ انہوں نے کہا احتجاج منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گا۔ احتجاج کو تیز کیا جائے گا اور اس میں ایسے ٹولز استعمال کیے جا رہے ہیں جو آج تک استعمال نہیں ہوئے ہیں۔