تہران (ہمگام نیوز) اتوار کو ایران کے وزیر خارجہ نے اسرائیل اور امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اپنی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر نہیں روکتا تو مشرق وسطیٰ کے حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔

تہران میں خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ’میں امریکہ اور اس کے ’کارندے‘ (اسرائیل) کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر انھوں نے فوری طور انسانیت کے خلاف جرائم اور غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ بند نہ کیا تو کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ’اور یوں خطہ قابو سے باہر ہو جائے گا‘۔

ادھر غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں اس وقت تک 4651 شہری مارے جا چکے ہیں۔ اس دوران 14245 شہری زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت صحت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 266 فلسطینی صرف گذشتہ 24 گھنٹوں میں مارے گئے ہیں، جن میں 117 بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق دہشت گرد تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے اور اس کے بعد شروع ہونے والے لڑائی میں اب تک کم از کم 1400 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ مغربی کنارے میں 30 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔ پچھلے 50 سالوں میں اسرائیل نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں کئی بستیاں تعمیر کی ہیں جہاں اب سات لاکھ سے زیادہ یہودی بھی رہتے ہیں۔