یروشلم (ہمگام نیوز) اسرائیل کے خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کے اندر کاروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جو ایرانی پاسداران انقلاب اور پاکستان کی مدد سے قبرص میں اسرائیلی تاجروں اور اسرائیل کے اہداف پر حملوں کی سازش میں شامل تھا۔ ایرانی شخص کو ایرانی سرزمین پر انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔
اسرائیلی ایجنسی کے مطابق تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ اسے قبرص میں ایک اسرائیلی تاجر کے بارے میں ’’ایران میں (سپاہ پاسداران انقلاب) کے سینیر اہلکاروں سے تفصیلی ہدایات اور ہتھیار ملے تھے۔
اسرائیل کی ایجنسی موساد نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ایرانی علاقے میں ایک خصوصی کارروائی میں، اس نے قبرص میں اسرائیلی اہداف کے خلاف منصوبہ بند دہشت گردانہ حملے کی قیادت کرنے کے لیے بھیجے گئے ایرانی دہشت گرد کو پکڑ لیا ہے۔
موساد نے اس شخص کا نام یوسف شہبازی عباسیلو بتایا اور اس سے پوچھ گچھ کی ایک ویڈیو بھی شائع کی، جس میں اس نے سازش کا اعتراف کیا اور اس کی تفصیلات بھی دیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ عباسیلو کو اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے سینئر عہدیداروں کی جانب سے حملے کے لیے ہتھیار اور اس پر عمل درآمد کی ہدایات دی گئی تھیں۔ اور منصوبہ قبرص میں اسرائیلی تاجروں کو نشانہ بنانا تھا۔
موساد کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ایک شخص کو قبرص پہنچنے کی تفصیل بتاتے ہوئے اور وہاں موجود ‘پاکستانیوں’ کی مدد سے اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ حملے کے منصوبہ بندی کرنے پر قبرص پولیس نے چھ پاکستانی بھی گرفتار کیے تھے۔
اس کے بعد اس شخص کو ایرانی نگرانوں نے ایران واپس جانے کا حکم دیا تھا کیونکہ قبرصی پولیس اس کا پیچھا کررہی تھی۔
موساد کا کہنا تھا کہ ’’اس نے تفتیش کاروں کو جو معلومات فراہم کی تھیں،اس کے بعد قبرص کی سکیورٹی سروسز نے ایک کارروائی کے دوران اس سیل کو ختم کر دیا تھا تاہم حملے میں ملوث شخص واپس ایران بھاگ گیا تھا جس کو اب ایران کے اندر خفیہ آپریشن کے زریعے گرفتار کیا گیا۔
موساد نے ایک بیان میں کہا، “ایرانی سرزمین پر ایک منفرد کارروائی میں، موساد نے سیل کے سربراہ کو پکڑ لیا، جس نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا جس کی وجہ سے قبرص کے حملے کے پیچھے دہشت گرد سیل کو بے نقاب کیا گیا۔
اسرائیلی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس نے’’دنیا بھر میں اسرائیلیوں کو نقصان پہنچانے اور دہشت گرد حملوں کو انجام دینے کی جاری کوششوں کے ایک حصے کو بے نقاب کیا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل کو درپیش زیادہ تر سکیورٹی مسائل ایران اور اس کے آلہ کاروں کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے کئی بار کہا کہ ایران دنیا کے امن کے لیے ایک خطرہ ہے اور ایک جوہری، ایران دنیا کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔
نیتن یاہو نے جمعرات کے روز ایک فوجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق کسی بھی بین الاقوامی معاہدے کا پابند نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا:’’ہم کسی بھی خطرے سے اپنا دفاع کرنے کا حق اور فرض برقرار رکھیں گے۔