دبئی (ہمگام نیوز ) اسرائیلی وزیر دفاع گیلانٹ نے اسرائیلی عوام اور اپنے حامیوں کو خوش خبری سنائی ہے کہ اسرائیلی حکومت کے فیصلے کے مطابق غزہ کی پٹی پر آباد 23 لاکھ فلسطینیوں جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بہت بڑی تعداد شامل ہے کی ناکہ بندی کو مزید سخت کرتے ہوئے خوراک، پانی، گیس اور بجلی سمیت ضرورت کی ہر چیز کی فراہمی کی فراہمی بلاک کر دی ہے۔
وزیر دفاع کے بیان کے مطابق اب غزہ کا محاصرہ پہلے سے بھی زیادہ جامع اور مکمل ہے۔ سب کچھ غزہ میں رہنے والوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ حتیٰ کہ پانی ، خوراک، بجلی ،گیس سمیت ہر چیزکا غزہ پہنچنا ناممکن بنا دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ بیان اپنے ایک ویڈیو ذریعے دیا ہے۔
واضح رہے ہفتے کے روز حماس کے بد ترین حملوں سے شروع ہونے والی جنگ کے تیسرے روز بھی اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں کی بمباری جاری رہی۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اب تک اسرائیلی بمبار طیاروں نے 100 مقامات کو غزہ میں بمباری کا نشانہ بنایا ہے اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ دوسری جانب حماس نے بھی راکٹ حملے جاری رکھے۔
پیر کی صبح اسرائیلی طیاروں نے دو مزید مساجد کو بھی بمباری سے شہید کر دیا۔ جبکہ اتوار کے روز بھیایک مسجد پر بمباری کی گئی تھی۔
غزہ سے متعلق سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کی جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اندھا دھند بمباری کے بعد فلسطینی جمع ہیں۔ یہ بمابری پیر کے روز کی گئی ہے۔
العربیہ اور الحدث کی رپورٹس کے مطابق پیر ہی کی صبح اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی دومزید مساجد پر بمباری کی۔ اس سے قبل خان یونس کے علاقے میں آٹھ اکتوبر کو اسرائیلی طیاروں نے ایک مسجد کونشانہ بنایا تھا۔ بعد ازاں فلسطینیوں نے مسجد کے تباہ کیے جانے کے اس واقعے کا جائزہ لیا اور بہت سے لوگ جمع ہو گئے۔