اسلام آباد (ہمگام نیوز) پاکستان نے جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں قید مزید 2 بھارتی قیدیوں کو رہا کر دیا۔
رہا ہونے والے دونوں افراد بھارت کیلئے جاسوسی اور دہشت گردی کے جرم میں قید تھے جنہیں سزا پوری ہونے کے بعد بھارت واپس بھیجا گیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے 4 بھارتی قیدیوں کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا اور عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے چوتھے قیدی سے متعلق آئندہ سماعت پر معاونت طلب کر لی۔
عدالت نے چوتھے بھارتی قیدی کا معاملہ کلبھوشن یادیو کے کیس کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کر دیا جو 9 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر ہے۔
سزا مکمل کرنے والے بھارتی کو مزید قید میں رکھنے سے متعلق قانونی معاونت بھی طلب کر لی گئی ہے۔
قبل ازیں پاکستانی حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ایک جواب میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے سزا پوری کرنے والے 5 بھارتی مجرموں کو رہا کر کے بھارت واپس بھیج دیا ہے۔
پاکستانی وزارت داخلہ نے تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی۔ جواب میں کہا گیا کہ 26 اکتوبر کو چاروں بھارتی قیدیوں کو رہا کر کے بھارت بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 5 بھارتی قیدیوں کو سزا مکمل ہونے پر بھارت بھیج دیا۔ ان تمام قیدیوں کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارتی سیکیورٹی فورسز کے حکام کے حوالے کیا گیا۔
رہا ہونے والے بھارتی قیدیوں میں آندھرا پردیش کا ستیش بھوگ ولد نورتی بھوگ، رائے پور کا بھگیان کمار گنشام ولد شامی لال، اڑیسہ کا برجو ولد دھموکمیر، کانپور کاسونو سنگھ ولدروشن سنگھ، کانپور کا شمس الدین ولد مرتضی حسین شامل ہیں۔