نیوریارک ( ہمگام نیوز ) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے سوڈان میں عیدالفطرکے موقع پر’کم سےکم تین دن‘ کی جنگ بندی پرزوردیا ہے۔

انتونیو گوتریس نے جمعرات کوبعض عرب ممالک میں شوال کا چاند نظرآنے کے بعد کہا:’’ہم مسلم کیلنڈر میں ایک بہت اہم لمحہ گزاررہے ہیں۔میرے خیال میں جنگ بندی کے لیے یہ درست وقت ہے۔ہم فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ (جنگ بندی) ممکن ہے‘‘۔

عالمی ادارے کے سربراہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس تعطل سے جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے شہری محفوظ مقامات کی طرف جاسکیں گے اور انھیں طبی علاج، خوراک اور دیگر ضروری سامان کی تلاش کا موقع ملے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ عید کے موقع پر جنگ بندی لڑائی سے راحت فراہم کرنے اور مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کرنے کی جانب پہلا قدم ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی اس وقت انتہائی اہم ہے۔

انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کے بعد سنجیدہ مذاکرات ہونے چاہییں جس سے انتقالِ اقتدارکامیابی سے ممکن ہوسکے اور اس کا آغاز سویلین حکومت کی تشکیل سے ہونا چاہیے۔

سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اوران کے نائب محمد حمدان دقلو کے زیرقیادت فورسز کے درمیان ہفتے کے روزلڑائی چھڑ گئی تھی۔اس میں اب تک 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔بدھ کو ان کے درمیان چوبیس گھنٹے کی جنگ بندی ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود متحارب فورسز میں جھڑپیں جاری رہی ہیں۔

سوڈانی فوج اور سریع الحرکت فورسز کے درمیان شدید لڑائی دارالحکومت خرطوم میں ہوئی ہے، جہاں 50 لاکھ افراد رہتے ہیں۔لڑائی کے نتیجے میں ان میں سے بیشتراس وقت بجلی، خوراک اور پانی کے بغیر اپنے گھروں میں محصور ہوچکے ہیں۔