ہمگام نیوز ڈیسک: امریکہ، برطانیہ اور فرانس ان متعدد ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ لبنان چھوڑ دیں کیونکہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کے تنازعات میں اضافے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

غیر ملکی شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ‘جلد از جلد’ لبنان چھوڑ دیں کیونکہ علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے

جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے مقتول کمانڈر فواد شکر کو دکھانے والے بینر کے ساتھ حزب اللہ کے جھنڈے بھی لگائے گئے ہیں۔

لبنان میں امریکی سفارت خانے نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ‘جو بھی ٹکٹ دستیاب ہو’ بک کرائیں۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ ان کا برطانوی شہریوں کے لیے پیغام یہ ہے کہ وہ اب ملک چھوڑ دیں۔

فرانس کی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور کی جانب سے اتوار کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد لبنان چھوڑنے کے انتظامات کریں۔

ایران کی جانب سے اسرائیل سے بدلہ لینے کے عزم کے بعد خطے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، جس پر وہ رواں ہفتے کے اوائل میں دارالحکومت تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل کا الزام عائد کرتا ہے۔ ہانیہ کی ہلاکت لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سب سے سینئر فوجی کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کے چند گھنٹوں بعد ہوئی ہے۔

اس پیش رفت سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ، جو اب اپنے نویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے، مشرق وسطیٰ کے مکمل تنازعے کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ لبنان میں قائم حزب اللہ ایسی کسی بھی انتقامی کارروائی میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے۔ عسکریت پسند گروپ اسرائیل کے ساتھ روزانہ فائرنگ کے تبادلوں میں ملوث رہا ہے۔ ہفتے کی رات حزب اللہ نے 30 میزائل داغے جن میں سے زیادہ تر کو اسرائیل نے ناکام بنا دیا۔