واشنگٹن (ہمگام نیوز ڈیسک ) امریکہ نے ایرانی حمایت یافتہ مسلح شیعہ تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے بیٹے جواد نصراللہ اور المجاہدین بریگیڈز کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جواد نصراللہ اور المجاہدین بریگیڈز کو اس فہرست میں شامل کرنے کا مقصد انھیں ان تمام وسائل سے دور کرنا ہے جن کی مدد سے وہ دہشت گرد حملے یا ان کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔اس فیصلے کے نتیجے میں امریکی حدود میں ان کی تمام تر اثاثوں اور مفادات پر پابندی ہو گی اور کسی بھی امریکی کو ان کے ساتھ کسی قسم کے لین دین کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد امریکی عوام اور بین الاقوامی برادری کو آگاہ کرنا ہے کہ جواد نصراللہ اور المجاہدین بریگیڈ نے دہشت گردی کی ہے یا ان کی جانب سے ایسا کرنے کا خدشہ موجود ہے۔
امریکی دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ انھیں اس فہرست میں اس لیے شامل کیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں اور تنظیموں کو سامنے لا کر انھیں تنہا کر دیا جائے اور انھیں امریکی مالی نظام تک رسائی سے روکا جا سکے۔جواد نصراللہ عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصراللہ کے بیٹے ہیں اور امریکی دفتر خارجہ کے مطابق وہ مستقبل میں حزب اللہ کے ابھرتے ہوئے رہنما بھی ہیں۔امریکی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق جواد نصرااللہ ماضی میں اسرائیل کے خلاف غرب اردن میں دہشت گرد حملے کرنے کے لیے افراد کو بھرتی کرتے رہے ہیں۔بیان کے مطابق جواد نصراللہ نے جنوری 2016 میں خودکش دھماکوں اور شوٹنگ کے لیے غرب اردن میں ایک سیل بنانے کی کوشش کی تھی لیکن اسرائیلی حکومت نے ان پانچ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا تھا جنھیں جواد نصراللہ نے بھرتی کیا تھا۔