ٹورنٹو( ہمگام نیوز ) کینیڈا نے ایران پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں نئی پابندیاں عاید کردی ہیں۔یہ کینیڈا کی طرف سے ایران میں انسانی حقوق کی مبیّنہ خلاف ورزیوں پرعاید کی جانے والی پابندیوں کاچوتھا پیکج ہے۔
کینیڈا کی وزارتِ خارجہ نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ تازہ ترین پابندیوں میں چارافراد اور دو اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ان میں ایران کے سینیر حکام اور قانون نافذ کرنے والی فورسز شامل ہیں۔کینیڈا نے ان پرنہتے مظاہرین کو دبانے اور ان کی گرفتاری میں حصہ لینے کا الزام عایدکیا تھا۔
کینیڈا کی وزیرخارجہ میلانیا جولی نے ایک بیان میں کہاکہ ایرانی عوام بشمول خواتین اورنوجوان اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔انھوں نے طویل عرصے تک ایک ایسی حکومت کو برداشت کیا ہے جس نے جبرواستبداد کے ہتھکنڈوں کے ذریعے ان کی انسانیت کودبایا اوران کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
جولی نے واضح کیا کہ ’’کینیڈا ایرانی عوام کی حمایت جاری رکھے گا کیونکہ وہ جرآت مندانہ انداز میں بہتر مستقبل کا مطالبہ کر رہے ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ کینیڈا انسانی حقوق کی مبیّنہ خلاف ورزیوں پرایران پرحال ہی میں متعدد پابندیاں عاید کرچکا ہے۔ان میں 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہساامینی کی ہلاکت کے ردعمل میں پابندیاں بھی شامل ہیں۔ مہسا امینی ستمبر کے وسط میں ایران کی اخلاقی پولیس کی حراست کے دوران میں ہلاک ہوگئی تھیں۔ان کی پُراسرارموت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں اور ایرانی حکام اس احتجاجی تحریک کو دبانے کے لیے کریک ڈاؤن کررہے ہیں۔