یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںاوستہ محمد میں واحد پبلک لائبریری ڈی سی آفس میں تبدیل ۔بی...

اوستہ محمد میں واحد پبلک لائبریری ڈی سی آفس میں تبدیل ۔بی ایس او کی مزمت

اوستہ محمد (ھمگام نیوز) بلوچستان بھر میں ریاست دھیرے دھیرے تعلیمی شعبے کی سانسیں سلب کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں بلوچستان بھر میں متعدد لائبریریاں اور بک اسٹال پہلے سے ریاست مخالف مواد رکھنے کی پاداش میں بند کئے جاچکے ہیں اور کتابیں بھی ضبط کی گئیں ہیں۔ لیکن یک طرفہ تماشہ دیکھیے ضبط کی گئی تمام کتابیں پاکستان کے دیگر شہروں میں دستیاب ہیں صر ف بندش بلوچستان میں لگائی گئی ہے۔

اسی طرح اب بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد میں واحد پبلک لائبریری کو ڈی سی آفس میں تبدیل کردیاگیا ہے۔

اس سلسلے میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن(بی ایس او مینگل) نے ریاست کی اس اقدام کوتعلیم دشمنی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او پجار) کے مرکزی انفارمیشن سیکٹری نعیم بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اوستہ محمد کی واحد پبلک لائبریری کو ڈی سی آفس بنانا تعلیم دشمن اقدام ہے جسکی بی ایس او (پجار) بھر پور مخالفت کریگی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ ڈی سی اوستہ محمد کو لائبریری سے نہ نکالیں اوستہ محمد کے طالبعلم لائبریری تو بہت کم جاتے ہیں۔انکو واضح کرنا چاہتے ہیں لائبریری پبلک کی ہے آفس کا نہ ہونا یہ انتظامیہ کا مسئلہ ہے لائبریری پر قبضہ تعلیم دشمن فیصلہ ہے جس سے طلباو طالبات میں ماہوسی پھیل رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ جو افراد کہتے ہیں کہ ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد آفس میں بیٹھا رہے۔ اس میں ضلع کی عوام کا فائدہ ہے۔میری گزارش ہے ہم ڈی سی اوستہ محمد ذاکر مجید ناصر کے مخالف نہیں عوام کے کاموں کے مخالف نہیں عوام کے کام گھر کی دہلیز پر ہورہے ہیں ہم اس میں خوش ہیں لیکن پھر بھی ہم چاہتے ہیں۔ڈی سی کو لائبریری کی بجائے دوسری جگہ فراہم کی جائے۔اوستہ محمد میں کئی جگہیں موجود ہیں۔

مزید بیان میں کہا گیا کہ ڈی سی ہمارا مہمان ہے ہم اسکی عزت کرتے ہیں ڈی سی کو چائیے کہ وہ خود احتجاج کرے اپنے محکمہ کے سامنے کہ میں آفس کے بغیر کام نہیں کرونگا مجھے آفس دو یا لائبریری کے علاوہ کوئی جگہ دو۔ ہم تو ڈی سی کو ہر جائز کام میں مدد دیں گے بطور رضاکار ہم اسکا ساتھ دینگے لیکن لائبریری پر قبضہ نا منظورہے۔

بی ایس او (پجار) و تمام شہر کے باشعور نوجوانوں نے چیف سیکٹری بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی ضلع اوستہ محمد کو دوسرا آفس دیا جائے۔بصورت دیگر بھر پور احتجاجی تحریک چلائیں جو ہمارا آئینی حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز