ایرانشہر (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز جامع نور مسجد ایرانشہر کے پیش امام مولانا محمد طیب نے اپنے خطبہ جمعہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی سیکیورٹی ادارے انہیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں اور شہر کی عیدگاہ میں نماز تراویح پڑھنے پر پابندی لگا چکے ہیں ـ
مولانا محمد طیب نے نماز جمعہ کے خطبات میں کہا کہ عیدگاہ کے مقام پر نماز تراویح کے انعقاد کی وجہ کروانا کے پھیلاؤ سے بچنا ہے کیونکہ اس شہر کی مسجد میں جگہ کی کمی اور نمازیوں کی لمبی قطاریں کروانا میں اضافہ کے باعث بن سکتی ہے ـ
ایرانشہر کے جامع نور مسجد کے امام جمعہ نے مزید کہا: ایرانی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کہا کہ انہیں عیدگاہ میں نماز پڑھنے کا حق نہیں ہے اور انہیں عید کے وقت صرف مذکورہ جگہ پر ہی نماز ادا کرنی چاہیے۔” اگر خلاف ورزی کی تو انہیں گرفتار کیا جائے گا ـ
اس سکیورٹی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا: “ہم اس رمضان میں عبادت کرنا چاہتے ہیں ہمارا کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ـ
مولانا محمد طیب نے کہا: “عیدگاہ میں عبادت کے لیے اجازت کی کیا ضرورت ہے، جو نماز کے لیے مختص ہے. نماز کے لیے حکام سے اجازت کیوں لینی چاہیے۔”
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سنی بلوچ علما پر دباؤ،سیکورٹی اور عدالتی اداروں کی جانب سے بلوچستان میں دینی مدارس اور مساجد کی تعمیر کو جاری رکھنے سے انکار کی وجہ سے بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال قابض ایرانی فورسز نے ایرانی شہر میں سنیوں کی اسی عیدگاہ کو مسمار کیا تھا جسے بعد میں دوبارہ تعمیر کیا گیا ـ