شستون/ سراوان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے 4 فروری کو مغربی مقبوضہ بلوچستان کے علاقے سراوان/شستون سے تعلق رکھنے والے ایک بلوچ طالبعلم کو سراوان میں ایرانی انٹلیجنس کے اہلکاروں نے زبردستی گرفتار کر کے اسے فوجی کیمپ منتقل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق 4 فروری کو قابض ایرانی خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے ایک بلوچ طالب علم حبیب اللہ جمشیدی کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے گھر سے بازار جا رہا تھا۔
جبکہ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حبیب اللہ جمشید کو گرفتاری کے وقت ایرانی فورسز نے کوئی قانونی جواز و جرم بتائے بغیر محض شک کی بنا پر اس کے دونوں ہاتھوں کو پیچھے سے باندھ کر گاڑی میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے۔
حبیب الللہ کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کرکے سزا دیا جائے نہ کہ اس طرح گرفتار کرکے اغوا کر کے غائب کر دیا جائے ـ