Homeخبریںایرانی ملیشیاؤں کے خلاف اسرائیل کے منصوبوں پر امریکا کی نظر

ایرانی ملیشیاؤں کے خلاف اسرائیل کے منصوبوں پر امریکا کی نظر

 

واشنگٹن ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل شام میں کیے جانے والے بہت سے فضائی حملوں کے لیے خفیہ طور پر امریکا کے ساتھ ہم آہنگی کر رہا ہے، جہاں اتحادیوں کو ایک ایسے میدان جنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ موجودہ اور سابق کے مطابق۔ موجودہ اورسابق امریکی حکام نے امریکی ’وال سٹریٹ جرنل‘ کو بتایا کہ شام میں اسرائیلی کارروائیوں کو غیر ملکی فوجوں کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی حکام نے اسرائیلی بمباری کے مشن کے بارے میں زیادہ انکشاف نہیں کیا۔ اسرائیل کی ان کارروائیوں کا مقصد لبنانی حزب اللہ کو ایرانی جدید ہتھیاروں کے بہاؤ کو روکنا اور شام میں ایرانی فوجی قوتوں اور اس کے پراکسیوں کو کم کرنا تھا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پردے کے پیچھے بہت سے اسرائیلی مشنز کا جائزہ کئی سال پہلے امریکی سینٹرل کمانڈ اور پینٹاگان میں سینیر حکام کی طرف سے منظوری کے لیے لیا گیا تھا۔

امریکا کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے اسلامک اسٹیٹ [داعش] کے عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی زیر قیادت فوجی مہم میں مداخلت نہ کریں جن کی خود ساختہ خلافت تباہ ہو چکی ہے لیکن اس تنظیم کے شدت پسند واپس آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شام میں اسرائیلی فضائی آپریشنز پرامریکا کی طرف سے خاموشی اختیار کی جاتی رہی ہے۔ ان کارروائیوں کی کھل کرحمایت یا مخالفت نہیں کی گئی تاہم ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ شام میں صہیونی ریاست کی کارروائیوں کو امریکا کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی اکثریت کو امریکا نے منظور کیا تھا۔ امریکی فوج اپنے اہداف کے تعین میں اسرائیلیوں کی مدد نہیں کرتی۔ حکام کا کہنا ہے کہ امریکا شام میں اسرائیل کی تمام کارروائیوں کا جائزہ نہیں لیتا۔

 

Exit mobile version