واشنگٹن( ہمگام نیوز ) ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے بدھ کے روز کہا ہے کہ خطے اور روس کی جانب سے یوکرین میں ایرانی ڈرونز کے استعمال کے شواہد بڑھ رہے ہیں۔ میلے نے ٹویٹر پر مزید کہا کہ ایرانی حکومت کی جانب سے مسلسل تردید کے باوجود ایسا ہو رہا ہے۔ دری اثنا امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے بدھ کو کہا ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا سب سے بڑا عنصر ہے۔
Weapons seized by the Royal Navy in 2022 and presented to the UN this month link the IRGC to the smuggling of weapons in violation of a UN Security Council Resolution.
Below is a statement from the CENTCOM commander.
Press statement from the UK MoD here: https://t.co/19GIxx5Nkz pic.twitter.com/yq3izhXTBb
— U.S. Central Command (@CENTCOM) February 15, 2023
سینٹرل کمانڈ کی جانب سے ٹوئٹر پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کوریلا نے مزید کہا کہ ایران کا حوثی ملیشیا کو ہتھیار بھیجنے کا سلسلہ یمن میں تشدد کو کم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ۔ ایران کا یہ عمل امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔
امریکی جنرل نے نے ان سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے میں امریکی شراکت داروں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے شراکت دار اسلحہ کی ترسیل کو روکنے اور خطے میں ایران کی مذموم سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک لازمی عنصر ہیں۔
امریکی کمانڈر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کچھ یمنی افراد کو 9ماہ کے لیے اثاثے منجمد کرنے اور اور سفری پابندی کے ذریعہ نشانہ بنایا ہے۔ یہ وہ یمینی افراد ہیں جو بنیادی طور پر حوثیوں کی صفوں میں شامل ہیں۔ متفقہ منظور کی گئی قرارداد میں 12 افراد پر عائد ٹارگٹڈ جرمانے میں 15 نومبر تک توسیع کردی گئی۔