واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکہ نے ایران پر “جوہری بلیک میلنگ” کا الزام عائد کرتے ہوئے تہران پر دباؤ سخت کرنے کا عزم کیا ہے۔ یہ پیش رفت ایران کے اُس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ فردو کے جوہری پلانٹ میں بدھ کے روز سے یورینیم کی افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کریں گے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کے روز کہا ہے کہ “ایران کے پاس کوئی مناسب وجہ نہیں کہ وہ فردو پلانٹ یا کسی بھی دوسری تنصیب میں یورینیم کی افزودگی کے پروگرام میں توسیع کرے، جوہری بلیک میلنگ کی اس واضح کوشش کا نتیجہ ایران کی سیاسی اور اقتصادی تنہائی کے گہرا ہونے کی صورت میں سامنے آئے گا”۔
ترجمان نے مزید کہا کہ “ہم ایرانی نظام پر انتہائی دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے یہاں تک کہ وہ عدم استحکام کا باعث بننے والے اپنے رویے کو چھوڑ دے۔ اس میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر روک سے متعلق حساس کارروائیاں شامل ہیں”۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اُن کا ملک فوردو کے پلانٹ میں یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دے گا۔ یہ پلانٹ قُم شہر کے نزدیک واقع ہے جو شیعوں کے نزدیک تقدس کا حامل ہے۔ سال 2015 میں امریکہ اور پانچ بڑے ممالک کے ساتھ جوہری معاہدے کے تحت ایران نے اس پلانٹ کی سرگرمیاں روک دی تھیں۔