جمعه, اپریل 25, 2025
Homeخبریںایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے دفاع کیلئے مکمل تیار ہے:سعودی...

ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے دفاع کیلئے مکمل تیار ہے:سعودی عرب

ریاض (ہمگام نیوز ڈیسک) ہمگام نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق مشرق وسطی میں امریکہ ،ایران اور خلیج عرب ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی کا آغاز ایران کی جانب سے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد معطل کرنا بنی۔ ایران نے یورینیئم کی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی بھی دی۔ یہ یورینیئم جوہری ری ایکٹر کا ایندھن اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکتا ہے۔تازہ ترین تفصیلات کے مطابق ایران سے بڑھتے تناؤ پر سعودی عرب نے خلیجی ممالک کے سربراہان کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہیں۔ سعودی عرب نے واضح کیا ہےکہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنا دفاع کرنے کےلیے مکمل طور پر تیار ہے ۔

سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق سعودی بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے خلیجی ملکوں اور عرب لیگ کے ارکان کے لیے الگ الگ سربراہی اجلاس 30 مئی کو مکہ مکرمہ میں طلب کیے ہیں، جس میں حالیہ جارحیت اور اس کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جنگ نہیں چاہتا اور اس سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا، لیکن ہمارے حریف ایران نے جنگ کا انتخاب کیا تو مکمل قوت و عزم کے ساتھ اپنا دفاع کریں گے۔

متحدہ عرب امارات کا کہنا ہے کہ خلیجی اور عرب ممالک کا متفقہ لائحہ عمل وقت کا تقاضہ ہے، قطر جسے سعودی دعوت موصول نہیں ہوئی کہتا ہے کہ ایران اور امریکا میں کوئی بھی جنگ نہیں چاہتا، اگر خطے کی بچکانہ حکومتوں کی باتوں میں نہ آیا جائے تو تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔کشیدگی میں حالیہ اضافے کے بعد ایران نے خلیج فارس میں اپنی جنگی کشتیوں پر میزائل نصب کر دیے ہیں جبکہ امریکی تفتیش کاروں کا یہ بھی خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب چار تیل بردار جہازوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے پیچھے بھی ایرانیوں کی ہاتھ ہو سکتی ہے۔

تاہم ایران نے اس الزام سے انکار کیا ہے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز