تہران (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز ایرانی حکومت نے 35 دیگر ممالک کے ساتھ مل کر “سزائے موت کے استعمال کو معطل کرنے” کے مسودے کے خلاف ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں منظور ہونے والی اس قرارداد کی 131 ممالک نے حمایت کی۔ ایران، امریکہ، چین، بھارت اور سعودی عرب سمیت 36 ممالک نے اس کی مخالفت کی اور 21 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
غریب لوگوں، مذہبی اور قومی اقلیتوں اور انسانی حقوق کے محافظوں پر پھانسی کے غیر متناسب اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، یہ قرارداد اس سزا کو مکمل طور پر ختم کرنے کے مقصد کے ساتھ تمام پھانسیوں کو معطل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس میں ممالک سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ منصفانہ ٹرائل کی ضمانت دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ 18 سال سے کم عمر کے افراد، حاملہ خواتین اور ذہنی یا فکری معذوری کے شکار افراد پر سزائے موت نہ دی جائے، اور سزائے موت پانے والوں کے لیے جیل کے حالات کو بہتر بنایا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا تھا کہ “ایران میں پھانسیوں نے بلوچوں کو غیر متناسب طور پر متاثر کیا ہے، جو کہ ریکارڈ شدہ پھانسیوں کا 20 فیصد ہیں، جبکہ وہ ایران کی آبادی کا تقریباً پانچ فیصد ہیں(واضح رہے کہ مقبوضہ بلوچستان سمیت ایرانی دیگر علاقوں میں بلوچ اکثریت میں ہیں لیکن ایرانی پروپیگنڈا کی وجہ سے بلوچ کو عالمی سطح پر اقلیت تسلیم کیا جا رہا ہے)