زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاع کےطابق بروز منگل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران میں مظاہرین کے خلاف جاری ہونے والے فیصلوں کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وقت 7 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

 انسانی حقوق کی اس تنظیم نے ایرانی عدلیہ کے سربراہ کو لکھے گئے خط میں احتجاج کے سلسلے میں پھانسی کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا اور مزید کہا کہ درجنوں دیگر افراد کو بھی موت کی سزا سنائے جانے کا خطرہ ہے۔

 جن سات افراد کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان کی جلد پھانسی کے بارے میں خبردار کیا ہے ان کے نام یہ ہیں: ابراہیم ناروئی، کامبیز خروت، منوچہر مہمان نواز، منصور دہمردہ، محمد قبادلو، مجاہد (عباس) کورکور اور شعیب میربلوچزاہی ریگی شامل ہیں ـ

 ابراہیم ناروئی، کامبیز خروت، منصور دہمردہ اور شعیب میربلوچزاہی ریگی وہ چار بلوچ نوجوان ہیں جن کے بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پہلے کہا تھا کہ تفتیش کاروں نے ان لوگوں کو “جبری اعتراف” حاصل کرنے کے لیے جنسی تشدد سمیت شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور منصور دہمردہ کو شدید تشدد کیا گیا تھا جس پر کئی ضرب لگائے گئے جو کہ زخمی حالت میں اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ اسے اتنا مارا کہ اس کے دانت اور ناک ٹوٹ گئے اور ابراہیم ناروہی کے جنسی اعضاء میں سوئیاں ڈال دی گئیں ـ

واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ 26 دنوں کے دوران بلوچستان سمیت دیگر ایرانی شہر کے جیلوں میں 36 بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی ہے ـ