یروشلم (ہمگام نیوز) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران کی طرف سے ہائپرسونک میزائل کے تجربے کے دعوے کے بعد فوجی حکام، ایئر فورس اور انٹلیجنس اداروں کے سربراہان کا اجلاس بلایا ہے۔
جس میں اسرائیلی وزیراعظم نے ایران پر حملے کے لیے فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے اور اسرائیلی ایئر فورس کو ہائی الرٹ پر رکھنے کی ہدایت کی اسرائیلی فوج کے حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ دی کہ ہم نے جنگ کی پوری تیاری کر لی ہے۔ اگر فیصلہ ہوا تو جنگ کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے اسرائیل نے طویل عرصے سے کہا ہے کہ سفارت کاری کے ناکامی کے بعد ایران کو ایک قابل اعتماد فوجی خطرے کا سامنا کرنا ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے معائنہ کار تہران کے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری روکنے میں ناکام ہوئے ہیں
جس کی وجہ سے ایران پر حملے کی منصوبہ بندی مکمل کی جائے۔
واضح رہے کچھ دن قبل ایران نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ 400 سیکنڈ میں اسرائیل کو نشانہ بنانے کے قابل ہو گیا ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے فارسی میں ”فتاح“ نامی میزائل کی نقاب کشائی میں شرکت کی تھی۔
دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس ہائپر سونک میزائل کی رینج 870 میل (1400 کلومیٹر) ہے، جو آواز کی رفتار سے 15 گنا تیز سفر کرنے اور فضائی دفاعی نظام کو چکمہ دینے کے قابل ہے۔
ہائپرسونک میزائل کم از کم ”ماک 5“ کی رفتار تک پرواز کر سکتے ہیں جو کہ آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ ہے، ان کی رفتار اور دعویٰ کردہ چکمہ دینے کی صلاحیت کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں روکنا مشکل ہوتا ہے۔
ایران کے علاوہ صرف چار دیگر ممالک ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے پاس ہائپر سونک میزائل ہیں۔
ایران نے نومبر میں کہا تھا کہ وہ ایک ہائپر سونک بیلسٹک میزائل بنانے کی راہ پر گامزن ہے، جو زمین کی فضا حدود کے اندر اور باہر پرواز کرسکتا ہے۔