Homeخبریںایف سولہ طیاروں کی امداد روکنا خوش آئند اقدام ہے ، بی...

ایف سولہ طیاروں کی امداد روکنا خوش آئند اقدام ہے ، بی این ایم

کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے نارتھ امریکہ کے ڈپٹی کنوینر نبی بخش بلوچ نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی امداد روک کر ایک اچھا اقدام اُٹھایا ہے۔کیونکہ یہ طیارے دہشت گردوں کے بجائے بلوچ آزادی پسندوں اور دوسرے مقاصد میں استعمال ہونے والے تھے۔ اس سے پہلے بھی دہشت گردی کے خلاف امداد کے نام پر پاکستان اربوں ڈالر بٹور کر اپنی گرتی معیشت کو سہارا دے چکا ہے۔ مگر پاکستان نے دہشت گرد گروہوں کے خلاف نہ صرف کارروائی نہیں کی ہے، بلکہ انہی ڈالروں سے ان کی آبیاری و پرورش کی ہے۔ یہ عمل جاری ہے ، اسی سے پاکستان دنیا کو بلیک میل کرکے اپنی معیشت کو سہارا دے رہا ہے۔ افغانستان میں امریکی ناکامی اور طالبان کا زور نہ ٹوٹنے کی وجوہات پاکستان کا طالبان کے ساتھ تعلقات، امداد اور پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ حقانی گروپ بھی پاکستان میں اپنے منصوبے ترتیب دیکر افغانستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کرتا ہے۔ ان کی محفوظ پناہ گاہیں اب بھی پاکستان میں ہیں۔ یہ امداد اس طرح خود امریکہ کے خلاف استعمال ہونا تھے۔ یہی امداد بھارت کے خلاف بھی استعمال ہوں گے، کیونکہ کشمیر میں سرگرم لشکر طیبہ کے سربراہ و رہنماؤں حافظ سعید جیسے عالمی مطلوب دہشت گرد پاکستان میں آزادی سے گھومتے ہیں۔ امریکہ میں مقیم بی این ایم کے رہنما نبی بخش بلوچ نے کہا کہ گزشتہ دنوں بنگالیوں کی نسل کشی میں ملوث مطیع الرحمان کی پھانسی پر پاکستان کے ردِ عمل پر انسانی حقوق کے اداروں اور اقوام متحدہ کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔ کیونکہ اس طرح پاکستان اب بھی اس نسل کشی کو جائز قرار دے رہا ہے، جس کی سزا پاکستان کو نہیں دی گئی ہے۔ اس استثنیٰ کا فائدہ اُٹھا کر پاکستان مقبوضہ بلوچستا ن میں ایک اور نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔

Exit mobile version