سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںایوان نمائندگان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد...

ایوان نمائندگان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور

واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد امریکی ایوان نمائندگان میں منظور کر لی گئی ہے۔

امریکی صدر پر الزامات ہیں کہ انھوں نے یوکرین پر ذاتی سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور کانگریس کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔

صدر ٹرمپ پر اب امریکی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں مقدمہ چلایا جائے گا جس کی بنا پر وہ نومبر میں اپنے صدراتی عہدے کی معیاد ختم ہونے سے پہلے اقتدار سے برطرف بھی کیے جا سکتے ہیں، لیکن ایسا ہونے کا امکان بہت کم ہے کیونکہ صدر کی برطرفی کے لیے سینیٹ کی دو تھائی اکثریت کو ان کے خلاف ووٹ دینا ہو گا۔صدر ٹرمپ کی حکمران ریپبلکن پارٹی کو سو ارکان پر مشتمل ایوان بالا یعنی سینیٹ میں 53 نشستیں حاصل ہیں اور حزب اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹ پارٹی کو صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے 67 ووٹوں کی ضرورت ہو گی، اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی کو کم از کم 20 ریپبلکن ارکان کو اپنے ساتھ ملانا ہو گا اور اس کے علاوہ انھیں دو آزاد نمائندوں کے ووٹ بھی حاصل کرنا ہوں گے۔
ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ پارٹی کو اکثریت حاصل ہے اور یہاں صدر کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی منظوری کے لیے دو تھائی کی شرط بھی نہیں ہے لیکن سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ سینیٹ میں صورتحال بالکل مختلف ہو گی۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ کے بارے میں زیادہ پختہ یقین سے یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ریپبلکن ارکان کی اکثریت صدر ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے حق میں ووٹ نہیں دے گی۔
سینیٹ میں حزب اقتدار کے رہنما مچ میکونل نے مواخذے کو ایک جانبدارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ وہ مواخذے کے حق میں دلائل سنتے ہوئے غیر جانبدار نہیں رہ سکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ’وہ کوئی غیر جانبدار منصف نہیں ہوں گے۔ یہ ایک سیاسی عمل ہے یہ کسی طرح بھی انصاف کا یا عدالتی عمل نہیں ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ایوان نمائندگان کا صدر کے مواخذے کا ایک جانبدارانہ سیاسی فیصلہ ہے اور مجھے توقع ہے کہ سینیٹ میں اس کا ایک جانبدرانہ فیصلہ ہی ہو گا۔

یاد رہے کہ امریکہ کی سیاسی تاریخ میں اس سے قبل دو صدور کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی گئی ہے جو سنہ 1868 میں اینڈریو جانس اور 1998 میں بل کلنٹن کے خلاف ہوئی تھیں۔ ان دونوں صدور کو سینیٹ سے ان پر عائد کیے گئے الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز