واشنگٹن (ہمگام نیوز ) امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کردی۔ انہوں نے کہا نئی تجویز تین مراحل پر مبنی ہے اور اس میں مستقل جنگ بندی بھی شامل ہے۔

بائیڈن نے مشرق وسطیٰ کے بارے میں بات کرتے ہوئے خطاب میں کہا کہ تجویز کا پہلا مرحلہ چھ ہفتوں پر محیط ہے اور اس میں مکمل جنگ بندی اور رہائشی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے بعد بے گھر فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی شامل ہے۔ پہلے مرحلے کے دوران اسرائیل دوسرے مرحلے تک پہنچنے کے لیے حماس کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ دوسرے مرحلے میں جنگ بندی کے مستقل خاتمے، باقی رہنے والے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی اور اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تیسرے مرحلے میں غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کا ایک بڑا منصوبہ ہوگا۔

بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ غزہ کے حوالے سے نئی تجویز کل حماس کو پیش کی گئی تھی۔ یہ تجویز تقریباً اسی طرح کی ہے جو حماس نے کچھ روز قبل پیش کی تھی۔ اس میں بھی ہر مرحلہ 6 ہفتے طویل ہے۔

بائیڈن ہمارے حقائق نہیں جانتے

ایک اسرائیلی اہلکار نے چینل 12 کو بتایا کہ بائیڈن ہماری حقیقت کو نہیں سمجھتے اور ان کی تقریر کمزور ہے اور جو کچھ انہوں نے کہا وہ حماس کی فتح ہے۔ نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ ایک مرحلے سے دوسرے مرحلے تک مشروط جنگ بندی کی تجویز اسرائیل کو اپنے اہداف کو برقرار رکھنے کی اجازت دیتی ہے۔ ہمارے اہداف یہ ہیں کہ تمام یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کے خاتمے تک جنگ ختم نہیں ہوگی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ تمام اہداف کے حصول تک جنگ ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے مذاکراتی ٹیم کو قیدیوں کی واپسی کے لیے وسیع خاکہ فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زیر حراست افراد کی جلد از جلد واپسی کے لیے متحد ہے۔

اپنی تقریر میں بائیڈن نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے ساتھ امداد بھی تمام ضرورت مندوں میں محفوظ اور مؤثر طریقے سے تقسیم کی جا سکے گی۔ ایک ایسے شخص کے طور پر جس کی اسرائیل کے ساتھ طویل وابستگی رہی ہے اور جنگ کے دوران اسرائیل کا دورہ کرنے والے واحد امریکی صدر کے طور پر اور ایک ایسے شخص کے طور پر جس نے ایرانی حملے کے وقت امریکی افواج کو اسرائیل کے براہ راست دفاع کے لیے بھیجا میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ اگر آپ سست ہوگئے اور یہ لمحہ ضائع ہو گیا تو کیا ہوگا ؟ انہوں نے کہا ہم اس لمحے کو ضائع نہیں کر سکتے۔

امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل نے ایک نئی اور جامع تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل چھ ہفتوں کے لیے غزہ سے اپنی تمام افواج واپس بلانے کی پیشکش کر رہا ہے۔ اسرائیلی تجویز قطر اور حماس کو پہنچا دی گئی تھی۔

بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ حماس اب 7 اکتوبر کے حملے جیسا دوسرا حملہ کرنے کے قابل نہیں ہے اور فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا میں جانتا ہوں اسرائیل میں بعض حکومتی ارکان سمیت کچھ لوگ اس منصوبے سے اتفاق نہیں کریں گے۔ میں اسرائیلی قیادت پر زور دیتا ہوں کہ وہ کسی بھی دباؤ کے باوجود اس معاہدے کی حمایت کرے۔