لندن (ہمگام نیوز) برطانیہ میں 14 سال کی حکمرانی کے بعد جولائی کے انتخابات میں شکست کھانے والی کنزرویٹو پارٹی میں رشی سونک کی خالی کردہ قیادت کی نشست پر سابق وزیر تجارت کیمی باڈینوخ براجمان ہو گئیں۔

کنزرویٹو پارٹی کے ممبران کی اکتوبر کے دوران ہونے والے انتخابی راؤنڈز کے نتیجے میں جولائی میں مستعفی ہونے والے سابق وزیراعظم سونک کی قیادتی نشست کے لیے امیدوار کا فیصلہ ہو گیا۔

ملک میں 2010-2024 کے دوران حکمران کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے لیے جیمز کلیورلی، ٹام ٹگنڈہیٹ اور رابرٹ جینرک کے ساتھ مقابلہ کرنے والی باڈینوخ نے آج 53 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

پہلے دو مرحلوںمیں کلیورلی اور ٹگنڈہیٹ کے باہر ہونے کے بعد باڈینوخ کے واحد حریف جینرک کو 41 ہزار ووٹ ملے۔

44 سالہ کیمی باڈینوخ، جن کا پورا نام اولوکیمی اولوفنٹو اڈیگوکے باڈینوخ ہے، پارٹی کی پہلی افریقی نژاد لیڈر بن کر تاریخ میں اپنا نام درج کرا لیا ہے ۔

باڈینوخ، مارگریٹ تھیچر، تھریسا مے اور لز ٹرس کے بعد پارٹی کی قیادت تک پہنچنے والی چوتھی خاتون سیاستدان بنیں۔