Homeخبریںبلوچستان بارشیں جاری ، حب پل بہہ گیا ، لسبیلہ میں فضائی...

بلوچستان بارشیں جاری ، حب پل بہہ گیا ، لسبیلہ میں فضائی ریسکیو آپریشن ، مکران میں بڑے پیمانے پر تباہی

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچستان میں وقفے وقفے سے تیز ہواؤں گرج چمک کے ساتھ موسالا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ، خضدار رتوڈیرو شاہراہ سیلابی ریلے کے نظر ، لینڈ سلائیڈنگ سے سندھ بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ، حب ہ سیلابی ریلے میں بہہ کیا ، پنجگور میں طوفانی ندی پل کا 150 فٹ لیا ، درجوں دیہات زیر آب آگے بیچ کور میں سیلابی ریوں کی منتقل بارشوں کی تباہ کاریاں ، گوارگو میں ایک شخص سیلابی ر ۔ آید شهری آبادی محفوظ مقامات پر منتقل ، قلعہ سیف اللہ میں ایک شخص ہاں اموات کی تعداد 105 ہوگئی ، لسبیلہ میں بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کیلئے دو ہیلی کاپٹر روانہ فضائی آپریشن جلد شروع کیا جائیگا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں منگل کو ژوب ، زیارت ، بارکھان ، لورالائی ، بولان ، کوہلو ، قلات ، خضدار ، لسبیلہ ، نصیر آباد ، جعفرآباد ، سبی ، مستونگ ، کوئٹہ ، چمن ، پشین ، آواران ، خاران ، دالبندین ، پنجگور ، تربت ، اور ماڑا ، پسنی ، جیوانی اور گوادر میں تیز ہواوں اور گرج چک کے ساتھ بارش جبکہ کہیں کہیں پر موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا صوبے میں سب سے زیادہ بارش گوادر میں 52 ، پسنی میں 43 ، قلات میں 28 ، تربت میں 21 ، خضدار میں 13 ، جیوانی میں 09 ، لسبیلہ میں 07 ، سبی میں 02 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی محکمہ موسمیات کے مطابق آج بدھ کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ ژوب ، زیارت ، بارکھان ، لورالائی ، بولان ، کوہلو ، قلات ، خضدار ، لسبیلہ ، نصیر آباد ، جعفر آباد ، سبی ، مستونگ ، کوئٹہ ، چمن ، پشین ، آواران ، خاران ، دالبندین ، پنجگور ، تربت ، اورماڑا ، پسنی ، جیوانی اور گوادر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش جبکہ کہیں کہیں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے جبکہ قلات ، لسبیلہ ، خضدار ، ژوب ، لورالائی ، بارکھان ، کوہلو ، موسی خیل ، شیرانی ، بی ، بولان کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ، مون سون بارشوں سے خضدار رتوڈیرو شاہراہ کرخ بھلونک کے مقام پر ندی میں طغیانی آنے سے روڈ کو نقصان پہنچنااور ونگوہل پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سندھ بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطہ ہے بھلونک کے مقام سے سرک بہہ گیا جسکی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت منقطع ہے خضدار میں بھی کچے مکانات کھڑی فصلوں اور ذرائع مواصلات بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں ، یشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے ) کے مطابق حب ندی کے پل کا 150 فٹ حصہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے جس کی وجہ سے پل کو چند روز قبل ہیوی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا تھا ۔ این ایچ اے حکام کے مطابق پل سے موٹر سائیکلیں اور رکشے گزرنے کی اجازت تھی ۔ پنجگور اور مضافات میں منگل کے روز جاری رہنے والی بارشوں سے نقصانات کا سلسلہ جاری رہا گوارگو میں سیلابی ریلے میں محمد آدم ولد فضل محمد نامی شخص بہہ گیا جبکہ گدرزا بند ٹوٹنے سے سب ، تحصیل کلگ کے متعدد گاوں روتک سور چیل کڈے گز سوروان کا وسیع علاقہ زیر ، آب آچکا ہے علاقہ مکینوں نے جان بچا کر محفوظ مقامات پر پناہ لی ہوئی ہے گوارگو میں سیلابی ریلے سے سی پیک روڑ کا پل گیا پنجگور کا زمینی رابطہ کیچ سے کٹ گیا ۔

جبکہ دیگر علاقوں میں سیلابی ریلوں میں لوگوں کے مال ومویشی بھی بڑی تعداد میں بہہ گئے ریسکو ٹیموں نے گوارگو میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے محمد آدم کی لاش کو نکال لیا پنجگور کے مضافاتی علاقوں کی بیشتر سروکیں سیلاب اور طوفانی بارشوں سے بہہ گئے کلگ روڑ جگہ جگہ ٹوٹ چکی ہے جبکہ گچک مک چڑھائی کا پل ٹوٹنے سے سب تحصیل کیک شہر سے کٹ چکا ہے ۔ تربت میں گزشتہ دو دنوں سے مسلسل اور تیز بارش کے سبب ندی نالوں اور ڈیموں میں پانی بہت زیادہ مقدار میں جمع ہوا ہے جبکہ سامان اور سوراپ ڈیم کے حفاظتی بندات میں شگاف پڑنے کی اطلاعات بھی ہیں جس سے قریبی علاقوں کو خطرات لاحق ہیں ، دوسری جانب کچ کور میں مسلسل سیلابی ریلوں کی آمد کے سبب پانی کی سطح بلند ہوتی جارہی ہے اور اس سے کوشتلات ، پٹانکھور اور یوسی کوگدان کو شدید خطرات کا سامنا ہے ، ضلعی انتظامیہ نے بیچ کور کے قریب رہنے والی آبادی کو ممکنہ سیلابی تباہی کے پیش نظر محفوظ مقامات منتقل ہونے کے احکامات جاری کر دیے ہیں ، سیلاب الیکشن کمیٹی کوشتقلات اور کوگدان نے حفاظتی بند کی کمزور پوزیشن اور بیچ کور کے اندر کرش پلانٹ کے مالک کی طرف سے ندی کا رخ آبادی کی جانب موڑنے اور اس پر انتظامیہ کی خاموشی کو آبادی کے لیے پر خطر قرار دیتے ہوئے کہا ہے ۔ کہ انتظامیہ کی غفلت اور کرش پلانٹ کے مالک کی لالچ نے ایک بڑی کیلیے تباہی کے سامان پیدا کیے ہیں ۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ لسبیلہ میں بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کیلئے دو ہیلی کاپٹر روانہ کئے جارہے ہیں موسم ٹھیک ہوتے ہی فضائی آپریشن بزریعہ ہیلی کاپر شروع کیا جائے گا متاثرہ علاقوں میں فضائی آپریشن کے سلسلے میں کمشنر قلات ڈویژن اور ڈی جی پی ڈی ایم اے سے مسلسل رابطے میں ہیں ۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہاکہ پی ڈی ایم اے کی امدادی ٹیموں نے بیلہ کے علاقے کاروان میں سیلابی پانی میں پھنے 50 افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے بچا لیا مزید ریسکیو آپریشن کیلئے پی ڈی ایم اے بلوچستان کی ٹیمیں ڈائریکٹر فیصل طارق کی نگرانی میں اوکڑی سوکان کی طرف روانہ کر دی گئی ہیں ۔ پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق منگل کو قلعہ سیف اللہ میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر ایک شخص جاں محق ہوگیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 105 ہوگئی ہے جبکہ 6068 مکانات اور املاک کو نقصان پہنچا ہے رپورٹ کے مطابق منگل کولسبیلہ میں سیلابی ریلوں کے باعث اوتھل میں لنڈا پل جبکہ حب میں گندمی پل تباہ ہو گئے ۔

جس کے بعد قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی رپورٹ کے مطابق ضلع لسبیلہ میں 500 سے زائد افراد کے مختلف مقامات پر پہننے کی اطلاعات موصول ہوئی میں این ڈی ایم اے کی جانب سے پھنسے لوگوں کو ریسکیو اور ریلیف کا سامان فراہم کرنے کے لئے ہیلی کاپٹر اور 400 پیکٹ راشن بھجوا دیئے گئے ہیں رپورٹ کے مطابق ضلع جھل مگسی میں گنداوا شہر ، گوٹھ خدابخش ، گوٹھ شربت خان لاشاری اور ملحقہ علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ ہوگئی تاہم کسی قسم کے نقصانات کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں رپورٹ کے مطابق جھل مگسی ، خضدار اور لسبیلہ کے لئے راشن پیکٹ سمیت دیگر سامان روانہ کر دیا گیا ہے ۔

Exit mobile version