جنیوا (پ ر ) بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں بڑھتے جبری گمشدگیوں اور راجن پور واقعے کے خلاف جرمنی کے شہر اسٹٹگارٹ میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور مقامی لوگوں اور سیاحوں میں پمفلٹ تقسیم کیئے گئے جن پر بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں اضافے اور راجن پور میں بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد کے ماورائے قانون قتل کے بارے میں تفصیلات درج تھیں۔
مظاہرے کے دوران بی آر پی کے کارکنان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حالیہ دنوں جبری گمشدگیوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے ضلع کیچ میں ایک ہفتے کے دوران آٹھ لوگوں کو لاپتہ کیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے زین کوہ میں بھی پاکستانی فوج کے ہاتھوں لوگوں کو اغوا کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عید سے ایک روز قبل پنجاب پولیس نے بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے پہلے سے لاپتہ پانچ افراد کو جعلی مقابلے میں شہید کر کے انہیں مسلح مزاحمت کار قرار دیا جو حقائق کے منافی ہے۔ مزکورہ تمام لوگ پہلے سے پاکستانی عکسری اداروں کی تحویل میں تھے جنہیں مخلتف شہروں سے اغوا کیا گیا تھا۔
مظاہرین سے انسانی حقوق کے اداروں اور جرمن حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں عام لوگوں کے قتل عام کا نوٹس لیں۔