جینوا(ہمگام نیوز) بلوچ ری پبلکن پارٹی سوئزرلینڈ چیپٹر کے صدر شیرباز بگٹی ، نائب صدر قادر بگٹی اور جنرل سیکٹری محمد نواز بگٹی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے بلوچستان میں فوجی آپریشن، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں خلاف اور شہدائے ڈیرہ بگٹی کی گیارویں برسی کے موقع پرسوئزرلنڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کے متعلق سالانہ سیشن کے دوران ان کے دفتر کے سامنےاحتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا جس میں بلوچ قوم پرست رہنما اوربلوچ ریپبلکن پارٹی کے قائد نواب براہمدغ بگٹی، پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی، بلوچ رہنما نواب مہران مری، ولڈسندھی کانگریس کے رہنماء لکھو لوہان، اشرف شیر جان بلوچ’ مبارک بلوچ اور یورپ میں مقیم بی آر پی کے کارکنان سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچستان میں پاکستانی جارحیت، چین کی بلوچستان میں مداخلت اور بلوچ نسل کشی کے خلاف مختلف نعرے درج تھے۔ شیرباز بگٹی نے کہا کہ مظاہرے کا مقصد بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ریاستی فورسز کی جنگی جرائم کو اجاگر کرنے کے ساتھ خاص طور پر شہدائے ڈیرہ بگٹی کے گیارویں برسی کے موقع 17 مارچ 2005 کو ڈیرہ بگٹی میں ریاستی بربریت کو اجاگر کرنا تھا واضع رہے کہ مارچ 2005 میں پاکستانی فورسز نے ڈیرہ بگٹی شہر پر شدید فضائی اور زمینی بمباری کر کے 72 بے گناہ معصوم بلوچوں کو شہید کردیا تھا جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی اس بمباری کی خاص مقصد عظیم بلوچ رہنما و ڈاڈائے بلوچ نواب اکبر خان بگٹی کو راستے سے ہٹانا تھا جو اپنے قوم کی حق اور ان پر پنجابی قبضے کے خاتمے کی بات کرتے تھے مگر خوش قسمتی سے ریاست کو اس وقت ناکامی کا سامنا رہا۔ ان کا مزید کہنا تھا قابض ریاست پاکستان کی جانب بلوچستان میں انسانی حقوق کی سگین خیلاف ورزیاں آئے روز بڑتی جارہی ہے بلوچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے اور ان کو زیر حراست تشدد کا نشانہ بناکر شہید کیا جارہا ہے شیرباز بگٹی نےانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں جاری کاروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بلوچ قوم کی نسل کشی کو روکنے کے لیے جلد، موثر اورعملی اقدامات اٹھائیں۔