Homeخبریںبلوچستان کو ایک جنگ زدہ علاقہ قرار دے کر ریاستی جبر روکا...

بلوچستان کو ایک جنگ زدہ علاقہ قرار دے کر ریاستی جبر روکا جائے ـ وی بی ایم پی

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ 4805 دن ہوگئے
اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں بی ایس او پجار کے رہنماؤں نے شرکت کی اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ظالم کے ظلم کی انتہا جب اپنے حدیں پار کر رہا ہوتا ہے تب مظلوم قومیں مزاحمت کو مزید تیز کر دیتے ہیں، مظلوم قومیں مزاحمت سے ہی جبر کی تاریک رات کو سویرا بنا سکتے ہیں،
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تمام ریاستی ادارے بلوچ قوم کی نسل کشی، جبری گمشدگیوں میں براہ راست ملوث ہیں، جن کو نام نہاد بلوچ پارلیمنٹرینز اور اسمبلی نے قانونی جواز فراہم کیا ہوا ہے، فورسز کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ جب چاہیں کسی کو کہاں سے اٹھا کر لے جائیں اور اسکو سالوں لاپتہ کر دیں یا بے بنیاد الزامات لگا کر اسکا ماورائے عدالت قتل کر دیں یا تشدد کرکے اسے سامنے لا کر مجرم قرار دیں،
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی برادری اور ادارے پرتعیش سماعتوں اور اجلاسز پہ ہمیں گمراہ کر رہے ہیں، بین الاقوامی برادری اور اداروں ریاستی بنیاد پہ اپنے اپنے مفادات کی خاطر مظلوم اور محکوم قوموں کی نسل کشی اور ان مظالم پہ عملی اقدامات اٹھانے سے قاصر ہیں، ہماری تنظیم بارہا انہیں یاد دلاتی رہتی ہے کہ بلوچستان کو ایک جنگ زدہ ریجن قرار دیا جائے اور ریاستی جبر کو روکا جائے –

Exit mobile version