مند ( ہمگام نیوز ) گزشتہ دنوں پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کے علاقے مند ضلع کیچ سے پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر اغوا ہونے والے بلوچی زبان کے شاعر عنایت سلیم کی اہلخانہ نے اپیل کی ہے کہ عنایت سلیم بے قصور ہے اُسے فوری طور پر بازیاب کیا جائے
اہلخانہ نے مزید کہا ہے کہ اگر عنایت سلیم پر کوئی الزام عائد ہے تو اسے ریاست کے ہی عدالتوں میں پیش کرکے انصاف کے تقاضے فوری کی جائے اس طرح کسی کو بغیر کسی جُرم کے قیدخانوں میں رکھنا انسان حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے
اہلخانہ نے مُلکی اور غیرملکی انسان حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کی ہے وہ عنایت سلیم سمیت تمام بلوچ مغوی افراد کی بازیابی کیلئے اپنا ادا کرکے انسان دوستی کا ثبوت دیں
بلوچستان میں ماورائے عدالت جبری گمشدگیوں کی تعداد ہزاروں میں گنی جاتی ہے جن میں ادیب ، ڈاکٹر ، ٹیچر ، طالب علم ، مزدور سمیت ہر طبقے کے لوگ شامل ہیں ۔
واضع رہے پاکستانی ریاست کے اپنے ہی بنائے ہوئے قانون میں شہریوں کے حقوق درج ہیں۔
جس میں واضع طور پر بیان کیا گیا ہے کہ کسی فرد پر جرم ثابت نہ ہونے تک اسے قید رکھنا اور اس پر تشدد کرنا آئین کے آرٹیکل 10 اے کے منافی ہے کیونکہ آئین کے مطابق ریاست کے ہر فرد کو اپنی زندگی آزادی سے گزارنے کا حق حاصل ہے۔