یکشنبه, اپریل 27, 2025
Homeخبریںبلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی چیئرمین جاوید بلوچ اور شال زون کے...

بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی چیئرمین جاوید بلوچ اور شال زون کے جنرل سیکریٹری گہرام اسحاق کی جبری گمشدگی اس ظالمانہ ذہنیت کی علامت ہے جو بلوچ نوجوانوں کے خواب چھیننے پر تلی ہوئی ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ

شال (ہمگام نیوز) اسٹوڈنٹس فرنٹ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں ریاستی جبر و تشدد اور سفاکیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست بلوچستان میں اپنے ہی آئین اور قوانین کو پسِ پشت ڈال چکی ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر بلوچ طلبہ اور سیاسی کارکنان کو جبری طور پر لاپتہ اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت گرفتاریاں اور ٹارگٹ کلنگ روز کا معمول بن چکی ہیں۔

ترجمان نے انکشاف کیا کہ بی ایس ایف کے مرکزی چیئرمین جاوید بلوچ کو 23 اپریل 2025 کی رات ریاستی اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنا کر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔ چار دن گزر جانے کے باوجود ان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے اور تاحال ریاستی ادارے مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ نہ ہی حکومت کی جانب سے کسی قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے، اور نہ ہی ایک قانون کے طالب علم اور پُرامن سیاسی کارکن کی جبری گمشدگی پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ جب جاوید بلوچ کی گمشدگی کے حوالے سے گلستانِ جوہر کے تمام پولیس تھانوں میں ایف آئی آر درج کروانے کی کوشش کی گئی، تو پولیس نے اسے درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح طور پر “نہیں” میں جواب دیا۔ جو کہ ریاستی جبر و ناانصافی کی ایک افسوسناک اور قابلِ مذمت مثال ہے۔

اس ظلم کے تسلسل میں، ریاستی اہلکاروں نے جاوید بلوچ کی بازیابی کے بجائے 24 اپریل 2025 کو بی ایس ایف شال زون کے جنرل سیکریٹری گہرام اسحاق کو بھی سول ہسپتال کوئٹہ کے سامنے سے جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔ گہرام اسحاق، پنجگور کے رہائشی اور ایف ایس سی کے طالب علم ہیں، جو تعلیم کے حصول کے لیے کوئٹہ آئے تھے، مگر اب ریاستی ظلم کا نشانہ بن گئے۔

بی ایس ایف کے ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم ریاستی بربریت کی اس تسلسل کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بی ایس ایف کے چیئرمین جاوید بلوچ اور شال زون کے جنرل سیکریٹری گہرام اسحاق کو فوری، غیر مشروط اور بحفاظت بازیاب کرایا جائے، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کے تسلسل کو روکنے کیلئے اقدام اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز