جمعه, سپتمبر 20, 2024
Homeخبریںبلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہرتالی کمیپ کو 4677 دن...

بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہرتالی کمیپ کو 4677 دن ہوگے

 

شال ( ہمگام نیوز) بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہرتالی کمیپ کو 4677 دن ہوگے۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں الکوزی موومنٹ کے چیئرمین عبد خان ماسٹر اختر جان پہلوان اور دیگر نے کیمپ اکر اظہار یکجہتی کی، اس موقع پر کیمپ میں لاپتہ بلوچ ایکٹیوسٹ راشد حسين کی والدہ اور ایڈوکیٹ عمران بلوچ بھی بیٹھے رہے
وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے مخاطب ہو کر کہا کہ عالمی منظر نامہ پر حالیہ تبدیلیوں سے عالمی طاقتوں کے مفادات تبدیل ہو رہے ہیں، جن کے تحت پاکستان بھی کاونٹر انسرجنسی پالیسوں میں تبدیلی یلی لاتے ہوۓ بلوچ نسل کشی میں تیزی لا چکے ہیں، اس خطے میں بڑھتی ہوئی اثر رسوخ میں پاکستان گماشتہ روش برقرار رکھتے ہوئے چین سے قربت بڑا رہے ہیں اور بلوچستان میں وسیع مفادات حاصل کررہے ہیں
انہوں نے مزید کہا عالمی دنیا کے حمایت اور امداد کو استمعال کرتے ہوئے اس خطے میں اپنی قبضہ گیریت کو اور استحصالی پالیسوں کی بقاء کر سکے، پاکستان بلوچ نسل کشی میں عالمی امداد اور عالمی اداروں کی خاموشی کو بھرپور استعال کیا اور تا حال اسی کوششوں میں لگے ہیں کہ عالمی منظر نامہ پر ساکھ بچا کر بلوچ نسل کشی کے لیے اپنے ہاتھ مضبوط رکھ سکے، ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان عالمی دنیا کے خاموشی دیکھ کر بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں کو بلا روک ٹھوک جاری رکھے ہوۓ ہیں، پرامن جدوجہد کے خلاف مارو اور پینھک دو کی پالیسی پر عمل کرتے ہوۓ پاکستان چند سالوں میں ہزروں بلوچ فرزندوں کی جبری اغوا کرنے شہد کیا اور لاشوں کو مسخ کرکے پھنک دیا لیکن عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے دعوی داروں ملکوں کی جانب سے کوئی بھی قابل ذکر اقدام دکھائی نہ دیتا جس سے شہ پاتے ہوۓ پاکستان نے بلوچستان کے کونے کونے میں اپنی دہشتگردانہ پالیسوں کو تیز کرتے ہوۓ روزنہ بلوچ آبادیوں پر حملوں کا نہ رکھنے والا سلسلہ شروع کردیا ہے لیکن اب بھی دنیا کی خاموشی برقرار ہے اسی بے حسی اور مجرمانہ خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ پاکستان نے تباہ حال بلوچوں پر اپنی بربریت جاری رکھی اور اب پاکستان اپنے کاونٹر انسر جنسی پالیسوں کو مزید اگے بڑھاتے ہوۓ اپنے ازمودہ کارندوں کو میدان میں بلوچ نسل کشی کو ایک نیے اور خونی فیز میں داخل کرنے کی تیاریاں کر چکا ہے-

یہ بھی پڑھیں

فیچرز