یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںبنگلہ دیش کے سربراہ کی میگا فون ڈپلومیسی‘ نے بھارت کو پریشان...

بنگلہ دیش کے سربراہ کی میگا فون ڈپلومیسی‘ نے بھارت کو پریشان کردیا

ہمگام نیوز :سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد ہمسایہ ممالک بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں تناؤ برقرار ہے۔ جہاں حسینہ کا ہندوستان میں قیام بدستور پریشان کن ہے، بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس کے ایک حالیہ انٹرویو نے بھی ہندوستان کو حیران کر دیا۔

شیخ حسینہ کو بھارت نواز کے طور پر دیکھا جاتا تھا اور ان کے 15 سالہ دور حکومت میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی اسٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات تھے۔ ان کا اقتدار میں رہنا بھارت کی سلامتی کے لیے بھی فائدہ مند تھا، کیونکہ اس نے اپنے ملک سے سرگرم کچھ بھارت مخالف باغی گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور کچھ سرحدی تنازعات کو حل کیا۔

لیکن ہندوستان میں اس کی موجودگی، اس بات کی کوئی وضاحت کے بغیر کہ وہ کب تک قیام کرے گی، دونوں ملکوں کی مضبوط تعلقات کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو پیچیدہ بناتی ہے۔

یہ بات گزشتہ ہفتے اس وقت واضح ہوئی جب پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے یونس نے بھارت پر زور دیا کہ وہ حسینہ کو دہلی میں رہ کر کوئی بھی سیاسی بیان دینے سے روکے۔

“اگر ہندوستان اسے اس وقت تک رکھنا چاہتا ہے جب تک کہ بنگلہ دیش اسے واپس نہیں چاہتا تو شرط یہ ہوگی کہ اسے خاموش رہنا پڑے گا،” یونس نے کہا، نوبل امن انعام یافتہ، جو اس وقت حسینہ کے جانے کے بعد عبوری انتظامیہ کی قیادت کر رہے ہیں۔

یونس شاید حسینہ کی آمد کے چند دن بعد جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دے رہے ہوں گے جس نے بنگلہ دیش میں غصے کو جنم دیا تھا۔ اس کے بعد سے اس نے کوئی عوامی رابطہ جاری نہیں کیا۔

بنگلہ دیش کے اندر جولائی اور اگست میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران لوگوں کی ہلاکتوں کے الزام میں حسینہ کو واپس لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز